خورشیداحمدخورشید
محفلین
مل گئی ہے روکھی سوکھی اتنا ترسانے کے بعد
حق ملا ہے مجھ کو میرا بھاری نذرانے کے بعد
کون سی مخلوق ہے دنیا میں انساں کے بغیر
بھوک بڑھ جاتی ہو جس کی پیٹ بھر جانے کے بعد
عام لوگوں میں کرے جو آنے والے کل کی بات
اس کی ہو پہچان دنیا سے گذر جانے کے بعد
چین پانے کے لیے جائے کہاں وہ نامراد
اور بھی بے چین ہو جائے جو گھر آنے کے بعد
میٹھے سُر میں گاتی دلکش لڑکی تھی پردے کے پار
ہو گئی نظروں سے اوجھل پردہ سرکانے کے بعد
جب کیا تھا پیار کا اظہار تم سے ناز نین
جھک گئیں پلکیں تھیں تیری تھوڑا شرمانے کے بعد
چل بسا خورشید تیرے ظلم کو سہتے حضور
کیا ہوا تائب ہوا تُو اس کے مر جانے کے بعد
حق ملا ہے مجھ کو میرا بھاری نذرانے کے بعد
کون سی مخلوق ہے دنیا میں انساں کے بغیر
بھوک بڑھ جاتی ہو جس کی پیٹ بھر جانے کے بعد
عام لوگوں میں کرے جو آنے والے کل کی بات
اس کی ہو پہچان دنیا سے گذر جانے کے بعد
چین پانے کے لیے جائے کہاں وہ نامراد
اور بھی بے چین ہو جائے جو گھر آنے کے بعد
میٹھے سُر میں گاتی دلکش لڑکی تھی پردے کے پار
ہو گئی نظروں سے اوجھل پردہ سرکانے کے بعد
جب کیا تھا پیار کا اظہار تم سے ناز نین
جھک گئیں پلکیں تھیں تیری تھوڑا شرمانے کے بعد
چل بسا خورشید تیرے ظلم کو سہتے حضور
کیا ہوا تائب ہوا تُو اس کے مر جانے کے بعد