محمد احسن سمیع راحلؔ
محفلین
یارانِ انجمن، آداب
ایک غزل آپ حضرات کی بصارتوں کی نذر ... امید ہے کہ آپ اپنی آراء اور تجاویز سے ضرور نوازیں گے.
دعا گو
راحلؔ
----------------------------------------------
بے سبب اپنی آنکھوں کو نم کیا کریں
!جو ملا ہی نہیں، اس کا غم کیا کریں
اس جہانِ عداوت کے عفریت پر
اپنے ژولیدہ شعروں کا دم کیا کریں
!کون سا کوئی پڑھنے کو بیتاب ہے
داستاں کو سپردِ قلم کیا کریں
اس قدر آزمایا گیاہے مجھے
ہیں پریشان وہ، اب ستم کیا کریں؟
برف پگھلے گی بس حدتِ لمس سے
!ایسے پھیکے تبسم کا ہم کیا کریں
تو کہ راحلؔ بس اک ذرہ خورد ہے
!تیری خاطر وہ زلفوں میں خم کیا کریں
ایک غزل آپ حضرات کی بصارتوں کی نذر ... امید ہے کہ آپ اپنی آراء اور تجاویز سے ضرور نوازیں گے.
دعا گو
راحلؔ
----------------------------------------------
بے سبب اپنی آنکھوں کو نم کیا کریں
!جو ملا ہی نہیں، اس کا غم کیا کریں
اس جہانِ عداوت کے عفریت پر
اپنے ژولیدہ شعروں کا دم کیا کریں
!کون سا کوئی پڑھنے کو بیتاب ہے
داستاں کو سپردِ قلم کیا کریں
اس قدر آزمایا گیاہے مجھے
ہیں پریشان وہ، اب ستم کیا کریں؟
برف پگھلے گی بس حدتِ لمس سے
!ایسے پھیکے تبسم کا ہم کیا کریں
تو کہ راحلؔ بس اک ذرہ خورد ہے
!تیری خاطر وہ زلفوں میں خم کیا کریں