فرحان محمد خان
محفلین
غزل
تا عمر مرے دیدۂ نمناک میں رہنا
تم اس کے مکیں ہو اسی املاک میں رہنا
مانگی نہیں میں نے کبھی جنموں کی رفاقت
بس خواب میں آنا مرے ادراک میں رہنا
ہم میر تقی میر کے بیعت ہیں ازل سے
واجب ہے ہمیں زلف کے فتراک میں رہنا
کیوں کر کوئی مطلب ہو اُسے شاہی قبا سے
آتا ہو جسے جامۂ صد چاک میں رہنا
یہ ماں کی دعائیں ہیں سنبھالے ہوئے ورنہ
مشکل ہے بہت عالمِ سفّاک میں رہنا
بس ایک نصیحت ہے مجھے باپ کی فرحانؔ
رہنا ہے تو پھر اپنی ہی پوشاک میں رہنا
فرحان محمد خان
تا عمر مرے دیدۂ نمناک میں رہنا
تم اس کے مکیں ہو اسی املاک میں رہنا
مانگی نہیں میں نے کبھی جنموں کی رفاقت
بس خواب میں آنا مرے ادراک میں رہنا
ہم میر تقی میر کے بیعت ہیں ازل سے
واجب ہے ہمیں زلف کے فتراک میں رہنا
کیوں کر کوئی مطلب ہو اُسے شاہی قبا سے
آتا ہو جسے جامۂ صد چاک میں رہنا
یہ ماں کی دعائیں ہیں سنبھالے ہوئے ورنہ
مشکل ہے بہت عالمِ سفّاک میں رہنا
بس ایک نصیحت ہے مجھے باپ کی فرحانؔ
رہنا ہے تو پھر اپنی ہی پوشاک میں رہنا
فرحان محمد خان
آخری تدوین: