مہدی نقوی حجاز
محفلین
تازہ غزل:
تم بھی عینِ خمار ہو گئی ہو
میرے سر پر سوار ہو گئی ہو
ہاں، مرا اعتبار کوئی نہیں
تم مرا اعتبار ہو گئی ہو
کیا عجب کوئی رہ گزر ہو وہاں
دل سے تم آر پار ہو گئی ہو
اب میں سمجھا کہ صرف میں ہی نہیں
تم بھی میں کا شکار ہو گئی ہو
چھین کر میرا پیار مجھ سے تم
خود بھی میرا ادھار ہو گئی ہو
جب سے میں ہو گیا ہوں خاموشی
تم مجسم پکار ہو گئی ہو
میری تاریخ کی تو جیسے تم
جانِ عالم فگار ہو گئی ہو
ایک ہی بار تو ہوئی ہو مری
کونسا بار بار ہو گئی ہو
تم غزل ہو حجازؔ کی لیکن
تم بہت شاہکار ہو گئی
مہدی نقوی حجازؔ
تم بھی عینِ خمار ہو گئی ہو
میرے سر پر سوار ہو گئی ہو
ہاں، مرا اعتبار کوئی نہیں
تم مرا اعتبار ہو گئی ہو
کیا عجب کوئی رہ گزر ہو وہاں
دل سے تم آر پار ہو گئی ہو
اب میں سمجھا کہ صرف میں ہی نہیں
تم بھی میں کا شکار ہو گئی ہو
چھین کر میرا پیار مجھ سے تم
خود بھی میرا ادھار ہو گئی ہو
جب سے میں ہو گیا ہوں خاموشی
تم مجسم پکار ہو گئی ہو
میری تاریخ کی تو جیسے تم
جانِ عالم فگار ہو گئی ہو
ایک ہی بار تو ہوئی ہو مری
کونسا بار بار ہو گئی ہو
تم غزل ہو حجازؔ کی لیکن
تم بہت شاہکار ہو گئی
مہدی نقوی حجازؔ