شہزادسائل
محفلین
عاجزی اور انکساری کا لبادہ اوڑھ کر
قتل میرا کر دیا تو نے قضا کو موڑ کر
قتل میرا کر دیا تو نے قضا کو موڑ کر
- حالِ دل تجھ سے کہوں ؟ کیسےکہوں ؟ کیوں کر کہوں؟
- تم سبھی کے آشنا ہو ایک مجھ کو چھوڑ کر
- بے ریائی، کبریا ، ان سے ملا کچھ بھی نہیں
- گامزنِ منزل تھے سارے مجھ کو تنہا چھوڑ کر
- بے مروت ہی سہی لیکن بھرم تو تھا مجھے
- یہ نہیں اچھا کیا تو نے تعلق توڑ کر
- اب اگر تم سامنے آؤ گے میرے تو سنو
- میں بدل جاؤں گا رستہ تجھ سے آنکھیں موڑ کر