شہزادسائل
محفلین
محبت کے جھوٹے خداؤں سے کہہ دو
نہیں ڈرتے ایسی سزاؤں سے کہہ دو
چراغِ وفا ہے ابھی بانکپن میں
دکھائیں نہ تندی ہواؤں سے کہہ دو
تمہیں آخرش پسپا ہونا پڑے گا
مقابل نہ آئیں ہواؤں سے کہہ دو
مرے گھر مصائب کی دعوت ہے کل شب
چلی آئیں ساری بلاؤں سے کہہ دو
بلا سے بلائیں میرے گھر جو آئیں
بلا کی بلا ہوں بلاؤں سے کہہ دو
تفرقوں میں برکت نہ پائی کسی نے
سبھی مل کے آؤ سزاؤں سے کہہ دو
قضا نے مقرر گھڑی پہ ہے آنا
ابھی کھیلو کودو وباؤں سے کہہ دو
زمانے سے بنجر پڑی ہے یہ دھرتی
ذرا کھل کے برسیں گھٹاؤں سے کہہ دو
تمہیں سجدہ ریزی سکھائیں گے اک دن
زمانے کی جھوٹی اناؤں سے کہہ دو
تصور بھی کرنا نہیں خود کشی کا
مرا در کھلا ہے وفاؤں سے کہہ دو
غمِ نا رسائی مقدر ہے سائل
ذرا مسکُراو فضاؤں سے کہہ دو
نہیں ڈرتے ایسی سزاؤں سے کہہ دو
چراغِ وفا ہے ابھی بانکپن میں
دکھائیں نہ تندی ہواؤں سے کہہ دو
تمہیں آخرش پسپا ہونا پڑے گا
مقابل نہ آئیں ہواؤں سے کہہ دو
مرے گھر مصائب کی دعوت ہے کل شب
چلی آئیں ساری بلاؤں سے کہہ دو
بلا سے بلائیں میرے گھر جو آئیں
بلا کی بلا ہوں بلاؤں سے کہہ دو
تفرقوں میں برکت نہ پائی کسی نے
سبھی مل کے آؤ سزاؤں سے کہہ دو
قضا نے مقرر گھڑی پہ ہے آنا
ابھی کھیلو کودو وباؤں سے کہہ دو
زمانے سے بنجر پڑی ہے یہ دھرتی
ذرا کھل کے برسیں گھٹاؤں سے کہہ دو
تمہیں سجدہ ریزی سکھائیں گے اک دن
زمانے کی جھوٹی اناؤں سے کہہ دو
تصور بھی کرنا نہیں خود کشی کا
مرا در کھلا ہے وفاؤں سے کہہ دو
غمِ نا رسائی مقدر ہے سائل
ذرا مسکُراو فضاؤں سے کہہ دو
آخری تدوین: