عاطف ملک
محفلین
ایک اور کاوش محترم اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔
عشق کی حدت سے میرے دل کو گرمانے کے بعد
تُو نے دیکھا ہی نہیں مڑ کر کبھی جانے کے بعد
جو ہوا ہرگز نہیں اس میں کوئی میرا قصور
وہ یہی کہتا ہے مجھ پر ہر ستم ڈھانے کے بعد
تنگ آ کر توڑ ڈالا آج پھر اک آئنہ
اپنے چہرے میں وہی صورت نظر آنے کے بعد
اس لیے بھی تجھ کو پانے کی کبھی خواہش نہ کی
قدر کھو دیتے ہیں اکثر لوگ مل جانے کے بعد
مٹ گئیں سب رنجشیں اک پوچھ لینے سے ترے
اب کوئی شکوہ نہیں تجھ سے ترے آنے کے بعد
ہر گھڑی رہتا ہے تجھ کو پھر سے کھو دینے کا خوف
ہو گئی ہے اک نئی الجھن تجھے پانے کے بعد
جس قدر ممکن ہو عاطفؔ عشق سے کرنا گریز
اس نے کی مجھ کو نصیحت آپ پچھتانے کے بعد
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۲۰
تُو نے دیکھا ہی نہیں مڑ کر کبھی جانے کے بعد
جو ہوا ہرگز نہیں اس میں کوئی میرا قصور
وہ یہی کہتا ہے مجھ پر ہر ستم ڈھانے کے بعد
تنگ آ کر توڑ ڈالا آج پھر اک آئنہ
اپنے چہرے میں وہی صورت نظر آنے کے بعد
اس لیے بھی تجھ کو پانے کی کبھی خواہش نہ کی
قدر کھو دیتے ہیں اکثر لوگ مل جانے کے بعد
مٹ گئیں سب رنجشیں اک پوچھ لینے سے ترے
اب کوئی شکوہ نہیں تجھ سے ترے آنے کے بعد
ہر گھڑی رہتا ہے تجھ کو پھر سے کھو دینے کا خوف
ہو گئی ہے اک نئی الجھن تجھے پانے کے بعد
جس قدر ممکن ہو عاطفؔ عشق سے کرنا گریز
اس نے کی مجھ کو نصیحت آپ پچھتانے کے بعد
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۲۰