محمد فائق
محفلین
نہ کیوں ہوں سرخرو پیشِ خدا ہم
نہیں رکھتے تکبر و انا ہم
دعاگو ہم ہیں دشمن کے بھی حق میں
نہیں دیتے کسی کو بدعا ہم
منافق کب ہیں جو رسوا نہ ہوتے
ہیں آخر کو گرفتارِ وفا ہم
اگر وہ ہمسفر ٹھرے ہمارا
تو طے کر لیں یہ مشکل راستہ ہم
تری مانند نہیں مجرم وفا کے
یہ دعوٰی بھی نہیں... ہیں پارسا ہم
بھلا تجھ سے تقابل کیا ہمارا
تو خنجر ہے.. تو ہیں بسمل نما ہم
تری رسوائی کا ڈر ہے وگرنہ
تجھے دکھلا ہی دیتے آئینہ ہم
جو نذرِ گردشِ حالات ہوجائے
اسے تسلیم کرلیں پیشوا ہم؟
خودی اپنی بھلا بیٹھے ہیں فائق
مگر ان سے ہیں اب تک آشنا ہم
نہیں رکھتے تکبر و انا ہم
دعاگو ہم ہیں دشمن کے بھی حق میں
نہیں دیتے کسی کو بدعا ہم
منافق کب ہیں جو رسوا نہ ہوتے
ہیں آخر کو گرفتارِ وفا ہم
اگر وہ ہمسفر ٹھرے ہمارا
تو طے کر لیں یہ مشکل راستہ ہم
تری مانند نہیں مجرم وفا کے
یہ دعوٰی بھی نہیں... ہیں پارسا ہم
بھلا تجھ سے تقابل کیا ہمارا
تو خنجر ہے.. تو ہیں بسمل نما ہم
تری رسوائی کا ڈر ہے وگرنہ
تجھے دکھلا ہی دیتے آئینہ ہم
جو نذرِ گردشِ حالات ہوجائے
اسے تسلیم کرلیں پیشوا ہم؟
خودی اپنی بھلا بیٹھے ہیں فائق
مگر ان سے ہیں اب تک آشنا ہم