محمد تابش صدیقی
منتظم
ایک کاوش استادِ محترم اعجاز عبید اور دیگر احباب سے رہنمائی لینے کے بعد احبابِ محفل کے ذوق کی نذر:
جو ہونا ہم فقیروں سے مخاطب
تو رہنا با ادب، حسبِ مراتب
انہیں کا ہے مقدر کامیابی
اٹھائیں راہِ حق میں جو مصائب
قدم رکھا ہے جب خود ہی قفس میں
تو پھر آہ و فغاں ہے نامناسب
امیرِ وقت سے اُمّید کم ہے
بنے ہیں راہزن اس کے مصاحب
کبھی ملتا تھا علم و فن جہاں سے
ہیں مرکز جہل کا اب وہ مکاتب
ترا لہجہ ہے تھوڑا تلخ تابشؔ
نہ ہو جائیں خفا یہ ذی مناصب
٭٭٭
محمد تابش صدیقی
تو رہنا با ادب، حسبِ مراتب
انہیں کا ہے مقدر کامیابی
اٹھائیں راہِ حق میں جو مصائب
قدم رکھا ہے جب خود ہی قفس میں
تو پھر آہ و فغاں ہے نامناسب
امیرِ وقت سے اُمّید کم ہے
بنے ہیں راہزن اس کے مصاحب
کبھی ملتا تھا علم و فن جہاں سے
ہیں مرکز جہل کا اب وہ مکاتب
ترا لہجہ ہے تھوڑا تلخ تابشؔ
نہ ہو جائیں خفا یہ ذی مناصب
٭٭٭
محمد تابش صدیقی