فہیم
لائبریرین
دولتِ غم (ابنِ صفی)
دولتِ غم اپنے ہی اوپر ہم نے خوب لٹائی
سارے جہاں میں کوئی نہ ہوگا ہم سا حاتم طائی
ہم نے کہا تھا پچھتاؤ گے جانے کیسی ساعت تھی
چھوٹے منہ سے نکلی ہوئی بھی بات بڑی کہلائی
فہم و فراست خواب کی باتیں جاگتی دنیا پاگل ہے
عقل کا سورج ماند ہوا ہے ذروں کی بن آئی
دریا کی گہرائی ناپو موتی ہاتھ لگیں گے
کیا پاؤ گے ناپ کے یارو جذبے کی گہرائی
اپنی ذات میں ڈوبنے والے ٹہریں اونچے لوگ
سب کا درد بانٹنے والے کہلائیں ہرجائی
سود و زیاں کے بازاروں میں ڈھونڈ رہا تھا اپنا مول
بن بہروپ کسی نے قیمت دو کوڑی نہ لگائی
سارے جہاں میں کوئی نہ ہوگا ہم سا حاتم طائی
ہم نے کہا تھا پچھتاؤ گے جانے کیسی ساعت تھی
چھوٹے منہ سے نکلی ہوئی بھی بات بڑی کہلائی
فہم و فراست خواب کی باتیں جاگتی دنیا پاگل ہے
عقل کا سورج ماند ہوا ہے ذروں کی بن آئی
دریا کی گہرائی ناپو موتی ہاتھ لگیں گے
کیا پاؤ گے ناپ کے یارو جذبے کی گہرائی
اپنی ذات میں ڈوبنے والے ٹہریں اونچے لوگ
سب کا درد بانٹنے والے کہلائیں ہرجائی
سود و زیاں کے بازاروں میں ڈھونڈ رہا تھا اپنا مول
بن بہروپ کسی نے قیمت دو کوڑی نہ لگائی
مدیر کی آخری تدوین: