محمد وارث
لائبریرین
دکھ نہیں ہے کہ جل رہا ہوں میں
روشنی میں بدل رہا ہوں میں
ٹوٹتا ہے تو ٹوٹ جانے دو
آئنے سے نکل رہا ہوں میں
رزق ملتا ہے کتنی مشکل سے
جیسے پتھّر میں پل رہا ہوں میں
ہر خزانے کو مار دی ٹھوکر
اور اب ہاتھ مل رہا ہوں میں
خوف غرقاب ہو گیا فیصل
اب سمندر پہ چل رہا ہوں میں
(فیصل عجمی)
بشکریہ - اردو منزل
روشنی میں بدل رہا ہوں میں
ٹوٹتا ہے تو ٹوٹ جانے دو
آئنے سے نکل رہا ہوں میں
رزق ملتا ہے کتنی مشکل سے
جیسے پتھّر میں پل رہا ہوں میں
ہر خزانے کو مار دی ٹھوکر
اور اب ہاتھ مل رہا ہوں میں
خوف غرقاب ہو گیا فیصل
اب سمندر پہ چل رہا ہوں میں
(فیصل عجمی)
بشکریہ - اردو منزل