سید بشارت

محفلین
دکھ رہے گا کہ شک کیا تم پر
دکھ رہے گا کہ شک صحیح نکلا

لوگ جو نام تجھ کو دیتے رہے
دکھ رہے گا کہ تو وہی نکلا

تونے جب بھی مجھے دعائیں دیں
دکھ رہے گا کہ درد ہی نکلا

تیری دہلیز چھو کے لوٹ آیا
دکھ رہے گا کہ جب کبھی نکلا

ایک ہی شخص تھا فقط اپنا
دکھ رہے گا کہ مطلبی نکلا
سید بشارت شاہ
 
Top