علی امان
محفلین
میں مسافر ہوں رہبری تو ہے
دشتِ تیرہ میں روشنی تو ہے
دشتِ تیرہ میں روشنی تو ہے
جانِ ساغر ہے مے کشی تو ہے
جس کے دم سے ہے بے خودی تو ہے
جس کے دم سے ہے بے خودی تو ہے
تو تغزل ہے میری غزلوں کا
میرے نغموں کی نغمگی تو ہے
میرے نغموں کی نغمگی تو ہے
گذریں کتنی نگہ سے تصویریں
اک جو دل میں اتر گئی تو ہے
اک جو دل میں اتر گئی تو ہے
بے خبر ہوں میں ساری دنیا سے
ہے فقط جس سے آگہی تو ہے
ہے فقط جس سے آگہی تو ہے
گر ضرورت ہے تو فقط تیری
اور کسی کی ہے گر کمی تو ہے
اور کسی کی ہے گر کمی تو ہے
تیرا مسکن ہے میری یادوں میں
میرے دل کی گلی گلی تو ہے
میرے دل کی گلی گلی تو ہے
میرا جینا محال ہے تجھ بن
کیا کروں میری زندگی تو ہے
علی امان
کیا کروں میری زندگی تو ہے
علی امان