خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام کو اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
گر مطلق العنان ہے انسان بن گیا
بندہ نہیں رہا ہے وہ حیوان بن گیا
معتوب عمر بھر رہی جس کی سخن وری
اس کا بھی مقبرہ ہے عالی شان بن گیا
آیا جو لب پہ جام شبِ ہجر دشت میں
جنگل کی تیرگی میں شبستان بن گیا
سادہ بھی جو تھا خوبرو وہ بن سنور کے تو
خوباں کی سلطنت کا ہے سلطان بن گیا
غنچہ بھی خوب تھا تو تھی کلی بھی خوب تر
وہ پھول تو ہے شانِ گلستان بن گیا
قسمت پہ جب نوحہ کناں تھا نامراد تھا
محنت سے اپنے فن کی وہ پہچان بن گیا
خورشید خندہ زن تھا مری دل لگی پہ جو
میرے خلوص کا ہے قدر دان بن گیا
بندہ نہیں رہا ہے وہ حیوان بن گیا
معتوب عمر بھر رہی جس کی سخن وری
اس کا بھی مقبرہ ہے عالی شان بن گیا
آیا جو لب پہ جام شبِ ہجر دشت میں
جنگل کی تیرگی میں شبستان بن گیا
سادہ بھی جو تھا خوبرو وہ بن سنور کے تو
خوباں کی سلطنت کا ہے سلطان بن گیا
غنچہ بھی خوب تھا تو تھی کلی بھی خوب تر
وہ پھول تو ہے شانِ گلستان بن گیا
قسمت پہ جب نوحہ کناں تھا نامراد تھا
محنت سے اپنے فن کی وہ پہچان بن گیا
خورشید خندہ زن تھا مری دل لگی پہ جو
میرے خلوص کا ہے قدر دان بن گیا