فرحان محمد خان
محفلین
غزل
سنا احوال تیرے شہر کے معیار کیسے ہیں ؟
مکیں کیسے ہیں اس کے اور در و دیوار کیسے ہیں ؟
جہاں رہتا ہے تُو اس خاک کی تاثیر کیسی ہے ؟
پھلوں کا ذائقہ کیسا ہے اور اشجار کیسے ہیں ؟
اُبھر کر سامنے آتے ہیں یا چھپتے ہیں نظروں سے
کہانی گھومتی جن پہ وہ کردار کیسے ہیں ؟
وہاں مزدور کی اُجرات ادھوری ہے کہ پوری ہے ؟
مزاجاََ اور دہناََ کارخانےدار کیسے ہیں ؟
تجھے احساسِ آزادی ہے یا خوفِ اسیری ہے؟
فضا کیسی ہے تیرے گھر کی ، پہریدار کیسے ہیں ؟
ترے چہرے سے ظاہر ہے بہت ہی مطمئن ہے تُو
عبارت کہہ رہی ہے معنی و معیار کیسے ہیں ؟
میں اپنے مرکز و محور سے کب کا کٹ چکا ساجدؔ
کسی کو کیا بتاؤں ثابت و سیّار کیسے ہیں ؟
سنا احوال تیرے شہر کے معیار کیسے ہیں ؟
مکیں کیسے ہیں اس کے اور در و دیوار کیسے ہیں ؟
جہاں رہتا ہے تُو اس خاک کی تاثیر کیسی ہے ؟
پھلوں کا ذائقہ کیسا ہے اور اشجار کیسے ہیں ؟
اُبھر کر سامنے آتے ہیں یا چھپتے ہیں نظروں سے
کہانی گھومتی جن پہ وہ کردار کیسے ہیں ؟
وہاں مزدور کی اُجرات ادھوری ہے کہ پوری ہے ؟
مزاجاََ اور دہناََ کارخانےدار کیسے ہیں ؟
تجھے احساسِ آزادی ہے یا خوفِ اسیری ہے؟
فضا کیسی ہے تیرے گھر کی ، پہریدار کیسے ہیں ؟
ترے چہرے سے ظاہر ہے بہت ہی مطمئن ہے تُو
عبارت کہہ رہی ہے معنی و معیار کیسے ہیں ؟
میں اپنے مرکز و محور سے کب کا کٹ چکا ساجدؔ
کسی کو کیا بتاؤں ثابت و سیّار کیسے ہیں ؟
اقبال ساجد