سیف غزل - مری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

مری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے

کوئی ایسا اہل دل ھو کہ فسانہ محبت

میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے

مری آرزو کی دنیا دل ناتواں کیحسرت

جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے

تری بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پر

کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی

کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے
 

جیا راؤ

محفلین
مرے پاس سے گزر کر مرا حال تک نہ پوچھا
میں یہ کیسے مان جاؤں کہ وہ دور جا کے روئے


یہ شعر اس غزل کا نہیں؟ :rolleyes::rolleyes:

خوبصورت شئیرنگ ہے۔۔۔ :)
 
مرے پاس سے گزر کر مرا حال تک نہ پوچھا
میں یہ کیسے مان جاؤں کہ وہ دور جا کے روئے


یہ شعر اس غزل کا نہیں؟ :rolleyes::rolleyes:

خوبصورت شئیرنگ ہے۔۔۔ :)

میرا خیال ھے کہ یہ شعر بشیر بدر کا ھے ۔
باقی غزل کا انتخاب پسند کرنے کا شکریہ۔
 
Top