غزل: مرے نیمۂ گم شدہ لوٹ آؤ

غزل

میں تم بن ادھورا ہوا لوٹ آؤ
مرے نیمۂ گم شدہ لوٹ آؤ

بہارے ایسے جاتی ہے جیسے گئی تم
سو لوٹ آؤ پت جھڑ نما لوٹ آؤ

سنو اتنی تأخیر مت کرنا دیکھو
کہ آجائے مجھ کو قضا لوٹ آؤ

ابھی تک معطل ہے تدفین میری
کم از کم پڑھو فاتحہ لوٹ آؤ

تمہارے بگڑ کر چلے جانے سے بھی
نہیں مجھ کو کوئی گلہ لوٹ آؤ

نہیں لوٹتی جاں، مگر جانِ جاں تم
خدا را، بنامِ خدا لوٹ آؤ

میں اب تک وہیں کا وہیں جاوداں ہوں
پوَن لوٹ آؤ، ہوا لوٹ آؤ

سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ

گذارش کہو یا کہو نوحہ خوانی
کہ سمجھو اسے التجا، لوٹ آؤ

تمہارے لیے آخری خط بھی میرا
دھرے کا دھرا رہ گیا لوٹ آؤ

سرِ مو سنا ہے؟! نہیں بدلا ہوگا
حجازؔ اتنا بھی، دیکھنا، لوٹ آؤ

مہدی نقوی حجازؔ
 

عظیم

محفلین
بہار ایسے جاتی ہے جیسے گئے تم
سو لوٹ آو پت جهڑ نما لوٹ آو


بہت خوب .. بہت سی داد قبول کیجئے
دعائیں
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
واہ واہ واہ کیا خوب غزل ہے۔۔۔ یہ دو اشعار تو لاجواب ہیں:
نہیں لوٹتی جاں، مگر جانِ جاں تم
خدا را، بنامِ خدا لوٹ آؤ

سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ
 
واہ واہ واہ کیا خوب غزل ہے۔۔۔ یہ دو اشعار تو لاجواب ہیں:
نہیں لوٹتی جاں، مگر جانِ جاں تم
خدا را، بنامِ خدا لوٹ آؤ

سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ
بہت آداب فاتح بھائی۔ آپ کی داد سند ہے۔ :)
 
بہت خوب
لوٹ آؤ کی تکرار خوب رہی
سادگی نے اشعار کا حسن نکھار دیا
یہ شعر تو بہت پسند آیا
سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ
کیا ندرتِ خیال ہے اس شعر میں
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 
بہت خوب
لوٹ آؤ کی تکرار خوب رہی
سادگی نے اشعار کا حسن نکھار دیا
یہ شعر تو بہت پسند آیا
سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ
کیا ندرتِ خیال ہے اس شعر میں
اللہ کرے زور قلم زیادہ
جناب بہت آداب، بہت شکریہ۔ آپ کی محبت ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سنو جانِ جاں میں نے اپنے بدن میں
اکیلے بہت رہ لیا، لوٹ آؤ۔۔۔۔۔۔
مہدی بھائی ۔اگر چہ تنقید کا زمرہ نہیں مگر ایک اشارہ مناسب لگ رہا ہے۔۔۔۔
"رہ لیا" ۔۔کے ساتھ۔ "نے "۔ کا استعمال کچھ لہجے کو اہل زبان کے شستہ اسلوب کے منافی بنا رہاہے۔(یا صرف مجھے ہی لگ رہا ہے۔:))
 
Top