امجد میانداد
محفلین
السلام علیکم،
کچھ دوستوں بزرگوں کی حوصلہ افزائی کے بعد اب سوچا ہے کہ محفلین کو سزا دی جائے اپنی شاعری پڑھا کر۔
امید ہے حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اصلاح بھی۔
کچھ دوستوں بزرگوں کی حوصلہ افزائی کے بعد اب سوچا ہے کہ محفلین کو سزا دی جائے اپنی شاعری پڑھا کر۔
امید ہے حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اصلاح بھی۔
اجنبی ہوں اپنے گھر میں بھی
میں تنہا بھرے شہر میں بھی
تم نے سونپی وہ تاریکیاں مجھے
اندھیرا ہے میری سحر میں بھی
تُو خواب سی آ، اور جگا دے مجھے
رات کے کسی پہر میں بھی
عشق چاہے تو صرف دل میں نہیں
آگ لگتی ہے بحر میں بھی
وہ ہاتھوں سے پلائے تو یقیں ہے
حیات ہو گی زہر میں بھی۔
بہت شکریہ