محمد حفیظ الرحمٰن
محفلین
غزل نما
از: محمد حفیظ الرحمٰن
صورتِ حالات گر یوں ہوتو کیا مالی کریں
جب وہ خود معزول ہوں اور چور رکھوالی کریں
دل پہ کیا گزرے گی جب مہماں مرا بن کر کوئی
حکم فرمانے لگے کہ آپ گھر خالی کریں
ہیں عوام الناس ہی والی اصل اس دیس کے
ہم کو ہے منظور جو اس دیس کے والی کریں
کس طرح خوش حال پاکستان ہوگا، سوچیے
گر مہیا مل کے ہم اسبابِ بدحالی کریں
کر کے تشخیصِ مرض بتلا دیا ہم کو علاج
بعد اس کے اور کیا اقبالؔ اور حالیؔ کریں
کچھ نہ کچھ کر لیں گے خود ہی لوگ ، چل کر سویئے
ہم بھلا اوروں کی خاطر رات کیوں کالی کریں
از: محمد حفیظ الرحمٰن
صورتِ حالات گر یوں ہوتو کیا مالی کریں
جب وہ خود معزول ہوں اور چور رکھوالی کریں
دل پہ کیا گزرے گی جب مہماں مرا بن کر کوئی
حکم فرمانے لگے کہ آپ گھر خالی کریں
ہیں عوام الناس ہی والی اصل اس دیس کے
ہم کو ہے منظور جو اس دیس کے والی کریں
کس طرح خوش حال پاکستان ہوگا، سوچیے
گر مہیا مل کے ہم اسبابِ بدحالی کریں
کر کے تشخیصِ مرض بتلا دیا ہم کو علاج
بعد اس کے اور کیا اقبالؔ اور حالیؔ کریں
کچھ نہ کچھ کر لیں گے خود ہی لوگ ، چل کر سویئے
ہم بھلا اوروں کی خاطر رات کیوں کالی کریں
مدیر کی آخری تدوین: