غزل: وہ پیار پیار میں کیا کیا خرید لاتا ہے (حجازؔ مہدی)

غزل

وہ پیار پیار میں کیا کیا خرید لاتا ہے
جو چاند دے کے ستارہ خرید لاتا ہے

تمام عمر کماتا ہے آبرو عاشق
اور اس کو دے کے تماشا خرید لاتا ہے

وہ اپنے لال کو بھوکا سلا نہیں سکتا
سو باپ جا کے نوالہ خرید لاتا ہے

وہ بیچنے کو نکلتا ہے اپنے اشک مگر
وہ جب بھی جاتا ہے لاشہ خرید لاتا ہے

حجازؔ مہدی
 
Top