غزل::وہ چلا بھی گیا زمانہ ہوا:: از: محمد خلیل الرحمٰن

غزل
محمد خلیل الرحمٰن
وہ چلا بھی گیا ، زمانہ ہوا
میں ہی منت کشِ صدا نہ ہوا
رقم دی، دی ہوئی اسی کی تھی
سود باقی ہے، قرض ادا نہ ہوا
سکھ کا سانس آج لے لیا اس نے
آج ہی میں غزل سرا نہ ہوا
کتنا ہے خوش نصیب فون ترا
کان سے جو کبھی جدا نہ ہوا
گانا ہم نے شروع کیا تو تھا
اک تماشا ہوا، گلا نہ ہوا
کیسا محبوب پالیا ہم نے
آج تک اپنا کچھ بھلا نہ ہوا
کتنا سادہ ہے سامنے والا
’’گالیاں کھا کے بے مزہ نہ ہوا‘‘
قرض لے کر وہ روز اکڑنے لگے
لاکھ کوشش تو کی ادا نہ ہوا
تھا خلیل ایک شاعرِ محفل
پیدا اب کوئی دوسرا نہ ہوا
 

الف عین

لائبریرین
نہ نمکین میں نہ میٹھی میں۔ اس کو تو سیدھے ’غالب کے اڑیں گے پرزے‘ میں پہنچا دینا چاہئے۔ نہیں بلکہ اس کا نام تو چھوٹے میاں نے ’درگت‘ رکھا ہے۔ شمشاد ہی اس دھاگے کو یہ مجوزہ نام دے دیں اور وہاں محض غالب کی پیروڈیاں شامل ہوں تو مزا آ جائے۔ بلکہ ایک برقی کتاب اور تیار ہو جائے!!
بہت خوب
اس کو نمکین میں رکھیں کہ میٹھی والی میں۔
 
جزاک اللہ امجد علی راجا بھائی۔ پسندیدگی پر شکریہ قبول فرمائیے
میں نے اس فورم پر موجود آپ کا تقریبا تمام کلام پڑھ لیا ہے، آپ کے کلام میں جو روانی ہے، بحر کا انتخاب، خوبصورت ردیف، قافیہ کا چنائو، اور پھر کلام میں جو لطف اور روانی، اور زمین کی دلکشی، ابھی تک میں نے کسی اور شاعر کے کلام میں نہیں دیکھی۔ اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ اس سال کا سب سے بہترین شاعر کسے کہا جائے تو میں بے دریغ آپ کا نام تجویز کروں گا۔

میری اس اسٹیٹمنٹ کا قطعی یہ مقصد نہیں کہ میں باقی محفلین اور محمد خلیل الرحمٰن بھیا میں موازنہ کر رہا ہوں، یا مقابلہ والی کوئی بات ہے، میں تو فقط اپنی پسند کا اظہار کر رہا ہوں اس لئے باقی محفلین سے خفا نہ ہونے کی توقع رکھتا ہوں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
نہ نمکین میں نہ میٹھی میں۔ اس کو تو سیدھے ’غالب کے اڑیں گے پرزے‘ میں پہنچا دینا چاہئے۔ نہیں بلکہ اس کا نام تو چھوٹے میاں نے ’درگت‘ رکھا ہے۔ شمشاد ہی اس دھاگے کو یہ مجوزہ نام دے دیں اور وہاں محض غالب کی پیروڈیاں شامل ہوں تو مزا آ جائے۔ بلکہ ایک برقی کتاب اور تیار ہو جائے!!
کیا پیاری تجویز تھی۔ سال ہونے کو آیا، کمال ہے ایسا کچھ نظر نہیں آیا۔ ہو سکتا ہے میری ہی نظروں کا قصور ہو کہ دیکھ نہ سکا ہوں۔ اگر ایسا کام ہوا ہے، تو براہِ مہربانی مجھے ربط دے دیا جائے۔

ویسے غزل پڑھ کر مجھے غالب سے زیادہ "ناصر کاظمی" یاد آئے۔ جانے کیوں۔
 
کیا پیاری تجویز تھی۔ سال ہونے کو آیا، کمال ہے ایسا کچھ نظر نہیں آیا۔ ہو سکتا ہے میری ہی نظروں کا قصور ہو کہ دیکھ نہ سکا ہوں۔ اگر ایسا کام ہوا ہے، تو براہِ مہربانی مجھے ربط دے دیا جائے۔

ویسے غزل پڑھ کر مجھے غالب سے زیادہ "ناصر کاظمی" یاد آئے۔ جانے کیوں۔


برقی کتاب تو کب کی برقی لائیبریری کی زینت بنادی گئی ہے اور ہمارے برقی پبلشر کا نام ہے جناب الف عین اعجاز عبید صاحب۔
آپ کی محبت ہے کہ آپ نے یاد فرمایا۔ امید ہے کہ اس لنک پر جاکر ہماری کتب کا مطالعہ بھی فرمائیں گے
 
میں نے اس فورم پر موجود آپ کا تقریبا تمام کلام پڑھ لیا ہے، آپ کے کلام میں جو روانی ہے، بحر کا انتخاب، خوبصورت ردیف، قافیہ کا چنائو، اور پھر کلام میں جو لطف اور روانی، اور زمین کی دلکشی، ابھی تک میں نے کسی اور شاعر کے کلام میں نہیں دیکھی۔ اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ اس سال کا سب سے بہترین شاعر کسے کہا جائے تو میں بے دریغ آپ کا نام تجویز کروں گا۔

میری اس اسٹیٹمنٹ کا قطعی یہ مقصد نہیں کہ میں باقی محفلین اور محمد خلیل الرحمٰن بھیا میں موازنہ کر رہا ہوں، یا مقابلہ والی کوئی بات ہے، میں تو فقط اپنی پسند کا اظہار کر رہا ہوں اس لئے باقی محفلین سے خفا نہ ہونے کی توقع رکھتا ہوں۔

آپ کی محبتوں کے مقروض ہیں۔کلام کی روانی، بحر کا انتخاب، خوبصورت ردیف، خوبصورت قوافی، کلام کا لطف و روانی اور زمین کی دلکشی وغیرہ یہ سب کچھ ہمارا نہیں ، ہم نے تو یہ سب غالب سے مستعار لیا ہے، آپ کی پسند دراصل آپ کا حسنِ نظر ہے، ہم تو کچھ بھی نہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
قم دی، دی ہوئی اسی کی تھی
سود باقی ہے، قرض ادا نہ ہوا
کتنا سادہ ہے سامنے والا
’’گالیاں کھا کے بے مزہ نہ ہوا‘‘
قرض لے کر وہ روز اکڑنے لگے
لاکھ کوشش تو کی ادا نہ ہوا
شاعر نے کسی سے ادھار پکڑا ہؤا ہے۔ وہ جب بھی مانگنے آتا ہے۔ شاعر اسے بُرا بھلا کہتا ہے۔ وہ غریب سادہ مزاج مزہ لیتا ہے۔ اور پھر آجاتا ہے۔
ویسے بھائی آپس کی بات ہے۔ کیا وہ قرض ادا ہو گیا؟ :Dیہ شاید 2012 کی بات ہے غالباَََ۔۔۔۔۔
 
Top