قتیل شفائی غزل - پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے -قتیل شفائی

پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے
پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے

پہلے مزاجِ راہ گزر جان جائیے
پھر گردِ راہ جو بھی کہے مان جائیے

کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں
میری سنیں تو دل کا کہا مان جائیے

اک دھوپ سی جمی ہے نگاہوں کے آس پاس
یہ آپ ہیں تو آپ پہ قربان جائیے

شاید حضور سے کوئی نسبت ہمیں بھی ہو
آنکھوں میں جھانک کر ہمیں پہچان جائیے

قتیل شفائی
 

شاہ حسین

محفلین
بہت شکریہ جناب پیاسا صحرا صاحب

راز کے بجائے مطلع میں رضا ہے ہے مہربانی فرما کر اس کو درست فرمالیں
شکریہ
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ بہت خوبصورت غزل ہے شکریہ پیاسا صحرا شیئر کرنے کیلیے!



بہت شکریہ جناب پیاسا صحرا صاحب

راز کے بجائے مطلع میں رضا ہے ہے مہربانی فرما کر اس کو درست فرمالیں
شکریہ

شکریہ شاہ صاحب، پیاسا صحرا نے مطلع درست کر دیا تھا، میں نے عنوان بھی درست کر دیا ہے!
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہی غزل ملکہ ترنم نورجہاں کی آواز میں سنیے۔ فلم: انارکلی، موسیقار: رشید عطرے، ماسٹر عنایت
 
Top