سید اِجلاؔل حسین
محفلین
غزل
پیار کرنا تمھیں سکھا دیتے
ظلمتوں میں دیے جلا دیتے
آشیاں اک نیا بنا دیتے
اور تم سے اُسے سجا دیتے
خودفریبی میں گر نہ رہتے تم
کیا سے کیا ہم تمھیں بنا دیتے
اپنی فطرت سے ہو گئے مجبور
ورنہ شیشہ تمھیں دکھا دیتے
ہم لٹے لوگ اب کدھر جائیں
لوٹ آتے جو تم صدا دیتے
آج دل کے تمام افسانے
آپ سنتے تو ہم سنا دیتے
(سیّد اِجلؔال حسین)