غزل: چھپے ہیں کعبۂ دِل میں بتانِ وہم و گماں

احباب گرامی ، سلام عرض ہے !

امید ہے آپ سب بَخَیْر ہونگے . چند روز قبل ظہیر صاحب کی یہ اعلیٰ غزل نگاہ سے گزری "چبھی ہے دِل میں وہ نوکِ سنانِ وہم و گماں ." زمین مجھے اِس قدر بھائی کہ اِس میں چند اشعار میں نے بھی ترتیب دے ڈالے . ظہیر صاحب كے معیاری كلام كے آگے اِس ناچیز غزل کا کوئی مقام نہیں ، لیکن دیکھیے شاید کسی قابل ہو . :)

چھپے ہیں کعبۂ دِل میں بتانِ وہم و گماں
صدا ئے حق بھی لگے ہے اذانِ وہم و گماں

ہر اک مکیں ہے یہاں محض اک فریب نظر
ہے سارا عالمِ ہستی مکانِ وہم و گماں

کہاں گئے وہ نقوشِ نگار خانۂ دِل
بنا رہے تھے جو کاریگرانِ وہم و گماں

کمالِ وہم و گماں کا کوئی حساب نہیں
یہی ہے مشکلِ سود و زیانِ وہم و گماں

جبینِ شوق پہ جو نور کی شعائیں ہیں
اسے ملی ہیں سَرِ آستانِ وہم و گماں

سنبھل كے پاؤں رہِ عشق میں جما کہ یہاں
قدم قدم پہ ہیں صد امتحانِ وہم و گماں

جنہیں یقیں تھا وہ منزل تلک پہنچ بھی گئے
اور ایک ہَم کہ ہیں پسماندگانِ وہم و گماں

ہَم اہلِ عقل حقیقت پسند کب تھے ، کہ ہَم
رہے ہیں شاملِ تعریف خوانِ وہم و گماں

فضا ئے دشتِ یقیں کی ہو اب کسے خواہش
بہت حَسِین ہے یہ گلستانِ وہم و گماں

زمینِ دہر پہ جاری ہے کارِ قُلبۂ فکر
عیاں ہے خرمنِ ہستی میں شانِ وہم و گماں

یہ اہلِ ذوق كے شایانِ شان کیا ہو گا
ترا کلام ہے عابدؔ بیانِ وہم و گماں

نیازمند ،
عرفان عابدؔ
 
کہاں گئے وہ نقوشِ نگار خانۂ دِل
بنا رہے تھے جو کاریگرانِ وہم و گماں

جنہیں یقیں تھا وہ منزل تلک پہنچ بھی گئے
اور ایک ہَم کہ ہیں پسماندگانِ وہم و گماں

واہ ۔۔۔ زبردست عرفان بھائی ۔۔۔ زمینِ کلام کا خون حق ادا کیا ہے آپ نے ۔۔۔ اتنی دشوار زمین میں کلام کرنا آپ کی سخنوری پر دال ہے۔ بہت داد۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ! بہت خوب علوی صاحب!اچھی غزل ہے!
ان اشعار سے آپ کی پختگیِ فکر اور قدرتِ فن جھلک رہی ہے ۔ بہت خوب!

چھپے ہیں کعبۂ دِل میں بتانِ وہم و گماں
صدا ئے حق بھی لگے ہے اذانِ وہم و گماں

کیا بات ہے! کیا اچھا کہا ہے !
 
ماشاءاللہ، ماشاءاللہ
بہت خوب عرفان بھائی، اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

لگے ہاتھوں اس کے معنی بھی بتاتے جائیں

عبدالرؤوف صاحب ، جواب میں تاخیر كے لیے معذرت خواه ہوں . پذیرائی اور حوصلہ افزائی کا شکریہ ! آپ کو علم ہوگا کہ قلبہ كے معنی ہیں ہل ( کھیت جوتنے کا آلہ . ) غرض یہ کہ زمینِ دہر پر کارِ قُلبۂ فکر کا مطلب ہوا علم کی جستجو.
 
آخری تدوین:
واہ ۔۔۔ زبردست عرفان بھائی ۔۔۔ زمینِ کلام کا خون حق ادا کیا ہے آپ نے ۔۔۔ اتنی دشوار زمین میں کلام کرنا آپ کی سخنوری پر دال ہے۔ بہت داد۔

راحل صاحب ، اِس قدر عزت افزائی كے عوض کیا پیش کروں . بے حد ممنون ہوں . ڈھیر سارا شکریہ اور دعائیں قبول فرمائیے .
 
واہ واہ! بہت خوب علوی صاحب!اچھی غزل ہے!
ان اشعار سے آپ کی پختگیِ فکر اور قدرتِ فن جھلک رہی ہے ۔ بہت خوب!

چھپے ہیں کعبۂ دِل میں بتانِ وہم و گماں
صدا ئے حق بھی لگے ہے اذانِ وہم و گماں

کیا بات ہے! کیا اچھا کہا ہے !

ظہیر صاحب ، آپ کی گراں قدر داد میرے لیے باعثِ صد مسرت و افتخار ہے . بہت بہت شکریہ !
 

صابرہ امین

لائبریرین
بہت خوب ۔ عمدہ اشعار ۔ ۔ ڈھیروں داد قبول کیجیے ۔
ظہیر احمد ظہیر صاحب کی شاعری پڑھ کر ہمارے دماغ میں بھی اشعار کی بھرمار ہو جایا کرتی تھی ۔ اگرچہ وہ آپ کے اشعار کی مانند پختہ اور باکمال نہیں ہوتے تھے ۔
 
بہت خوب ۔ عمدہ اشعار ۔ ۔ ڈھیروں داد قبول کیجیے ۔
ظہیر احمد ظہیر صاحب کی شاعری پڑھ کر ہمارے دماغ میں بھی اشعار کی بھرمار ہو جایا کرتی تھی ۔ اگرچہ وہ آپ کے اشعار کی مانند پختہ اور باکمال نہیں ہوتے تھے ۔
صابرہ صاحبہ ، نوازش كے لیے احسان مند ہوں . بہت بہت شکریہ ! ظہیر صاحب کی شاعری اور اپنی شعرگوئی كے تعلق سے آپ نے زمانۂ ماضی میں بات کی ہے . اب اِس کا امکان تو ہے نہیں کہ ظہیر صاحب کی شاعری کا اثر زائل ہو گیا ہو . لگتا ہے آپ ہی نے شعر پڑھنا اور کہنا ترک کر دیا . اگر ایسا ہے تو اپنے فیصلے پر دوبارہ غور فرمائیں . :)
 

صابرہ امین

لائبریرین
صابرہ صاحبہ ، نوازش كے لیے احسان مند ہوں . بہت بہت شکریہ ! ظہیر صاحب کی شاعری اور اپنی شعرگوئی كے تعلق سے آپ نے زمانۂ ماضی میں بات کی ہے . اب اِس کا امکان تو ہے نہیں کہ ظہیر صاحب کی شاعری کا اثر زائل ہو گیا ہو . لگتا ہے آپ ہی نے شعر پڑھنا اور کہنا ترک کر دیا . اگر ایسا ہے تو اپنے فیصلے پر دوبارہ غور فرمائیں . :)
جی بجا فرمایا آپ نے ۔ شاعری کا دورانیہ لاک ڈاؤن کا زمانہ تھا کہ ہم سب گھروں میں ایک طرح سے قید ہی ہو گئے تھے ۔ ایسے ہی شاعری شروع کی اور قسمت یہاں لے آئی ۔ کافی عرصے تک تو ملا کی دوڑ مسجد کی مانند محض اصلاحِ سخن تک ہی زندگی محدود رہی پیارے استادِ محترم الف عین صاحب نے اپنا بہت سا قیمتی وقت ہماری رہنمائی اور اشعار کی اصلاح میں صرف کیا۔ باقی اساتذہ اورمحفلین نے بھی مدد کی ۔ظہیر صاحب کی شاعری جب جب پڑھی، مماثل اشعار دماغ میں گویا اترتے سے دکھائی دیتے تھے ۔ اس وقت معلوم نہ تھا کہ کسی کی زمین استعمال کی جا سکتی ہے تو سرقے کے ڈر سے ان کو بتا بھی دیا ۔ انہوں نے حوصلہ افزائی بھی کی اور رہنمائی بھی ۔ بس ڈر سا لگتا ہے کہ کہیں ان کا فیمیل ورژن نہ بن جاؤں ۔:ROFLMAO:
ویسے شاعری چھوڑی تو نہیں، بس ظہیر صاحب کی نصیحت کو مدِنظر رکھتے ہوئے پال میں لگا کر رکھ چھوڑتی ہوں کہ چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ ظالم لگی ہوئی ۔ ۔ ۔ جاب پر جانے کے بعد یہاں آنا اور اپنی شاعری کو اصلاحِ سخن کے زمرے میں پیش کرنا ختم ہو گیا ۔ ایک ایک شعر کو گھنٹوں سوچنے کی فرصت ہی نہیں ۔ آپ کے اشعار دیکھے اور وہی اپنی جیسی کیفیت بھی تو خوشی ہوئی کہ ایک ہم ہی نہیں تنہا ۔ ۔ ۔ ظہیر صاحب کی شاعری کے دیوانے ہزاروں ہیں :)
 
آخری تدوین:
Top