مہدی نقوی حجاز
محفلین
غزل
دن کی اور رات کی روشنی میں
ڈھونڈتا ہوں کوئی روشنی میں
تین ہی تو بڑی آیتیں ہیں
یار کی: زندگی، روشنی، میں!
کچھ نقوش اور واضح ہوئے ہیں
ماند پڑتی ہوئی روشنی میں
چاند نکلا تو پھر میں نے دیکھی
رات کی بے بسی روشنی میں
لکھی جائے گی تہذیبِ نو اب
میرے اشعار کی روشنی میں
مہدی نقوی حجازؔ
دن کی اور رات کی روشنی میں
ڈھونڈتا ہوں کوئی روشنی میں
تین ہی تو بڑی آیتیں ہیں
یار کی: زندگی، روشنی، میں!
کچھ نقوش اور واضح ہوئے ہیں
ماند پڑتی ہوئی روشنی میں
چاند نکلا تو پھر میں نے دیکھی
رات کی بے بسی روشنی میں
لکھی جائے گی تہذیبِ نو اب
میرے اشعار کی روشنی میں
مہدی نقوی حجازؔ