محمد احسن سمیع راحلؔ
محفلین
محترم اساتذۂ کرام اور معزز محفلین، آداب!
ایک مختصر غزل آپ سب کے ذوق کی نذر۔ گوکہ زمین کوئی خاص مشکل نہیں تھی، مگر پھر بھی ان ۴ اشعار تک ہی محدود رہا۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔
دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا
ایک دن ٹھوکر میں ہوگی سب خدائی، دیکھنا!
آج جو ہیں سانس تک لینے پہ میرے معترض
جیب بھاری ہو تو سب کی ہمنوائی دیکھنا!
حسن کی کیا ہے حقیقت، جاننا چاہو اگر
عجز کا آنچل ہٹے تو خودنمائی دیکھنا!
جتنا بھی مضبوط کرلو خود کو تم راحلؔ میاں
یہ تو طے ہے، جان لے لے گی جدائی، دیکھنا!
ایک مختصر غزل آپ سب کے ذوق کی نذر۔ گوکہ زمین کوئی خاص مشکل نہیں تھی، مگر پھر بھی ان ۴ اشعار تک ہی محدود رہا۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔
دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا
ایک دن ٹھوکر میں ہوگی سب خدائی، دیکھنا!
آج جو ہیں سانس تک لینے پہ میرے معترض
جیب بھاری ہو تو سب کی ہمنوائی دیکھنا!
حسن کی کیا ہے حقیقت، جاننا چاہو اگر
عجز کا آنچل ہٹے تو خودنمائی دیکھنا!
جتنا بھی مضبوط کرلو خود کو تم راحلؔ میاں
یہ تو طے ہے، جان لے لے گی جدائی، دیکھنا!