غزل: کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا ۔۔۔

محترم اساتذۂ کرام اور معزز محفلین، آداب!

ایک مختصر غزل آپ سب کے ذوق کی نذر۔ گوکہ زمین کوئی خاص مشکل نہیں تھی، مگر پھر بھی ان ۴ اشعار تک ہی محدود رہا۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔

دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا
ایک دن ٹھوکر میں ہوگی سب خدائی، دیکھنا!

آج جو ہیں سانس تک لینے پہ میرے معترض
جیب بھاری ہو تو سب کی ہمنوائی دیکھنا!

حسن کی کیا ہے حقیقت، جاننا چاہو اگر
عجز کا آنچل ہٹے تو خودنمائی دیکھنا!

جتنا بھی مضبوط کرلو خود کو تم راحلؔ میاں
یہ تو طے ہے، جان لے لے گی جدائی، دیکھنا!
 

میم الف

محفلین
بہت خوب راحلؔ صاحب!
راحل اور راحیل کے معنی میں کیا فرق ہے؟
زحمت نہ ہو تو وضاحت فرمائیں۔۔
 
بہت خوب راحلؔ صاحب!
راحل اور راحیل کے معنی میں کیا فرق ہے؟
زحمت نہ ہو تو وضاحت فرمائیں۔۔
جزاک اللہ :)
کسی زمانے میں ہمدرد نونہال میں جناب مسعود احمد برکاتی مرحوم کا لکھا پڑھا تھا، جس کا عرق حسبِ ذیل ہے۔
راحیل دراصل عبرانی زبان کے لفظ راشیل (یا راخیل) کی تعریب ہے، جسے انگریزی میں Rachel لکھتے ہیں۔
راحل عربی لفظ رحلة کا اسم فاعل ہے، جس کے معنی کُوچ کرنے والے کے ہیں۔

دعاگو،
راحلؔ
 

میم الف

محفلین
جزاک اللہ :)
کسی زمانے میں ہمدرد نونہال میں جناب مسعود احمد برکاتی مرحوم کا لکھا پڑھا تھا، جس کا عرق حسبِ ذیل ہے۔
راحیل دراصل عبرانی زبان کے لفظ راشیل (یا راخیل) کی تعریب ہے، جسے انگریزی میں Rachel لکھتے ہیں۔
راحل عربی لفظ رحلة کا اسم فاعل ہے، جس کے معنی کُوچ کرنے والے کے ہیں۔

دعاگو،
راحلؔ
ما شاء اللہ، کیا خوب تحقیق پیش کی آپ نے!
اللہ تعالیٰ آپ کے علم میں اضافہ اور ہمیں اُس سے مستفید فرمائے، آمین!
 
محترم اساتذۂ کرام اور معزز محفلین، آداب!

ایک مختصر غزل آپ سب کے ذوق کی نذر۔ گوکہ زمین کوئی خاص مشکل نہیں تھی، مگر پھر بھی ان ۴ اشعار تک ہی محدود رہا۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔

دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا
ایک دن ٹھوکر میں ہوگی سب خدائی، دیکھنا!

آج جو ہیں سانس تک لینے پہ میرے معترض
جیب بھاری ہو تو سب کی ہمنوائی دیکھنا!

حسن کی کیا ہے حقیقت، جاننا چاہو اگر
عجز کا آنچل ہٹے تو خودنمائی دیکھنا!

جتنا بھی مضبوط کرلو خود کو تم راحلؔ میاں
یہ تو طے ہے، جان لے لے گی جدائی، دیکھنا!
خوب! داد قبول فرمائیے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
خوب! اچھے اشعار ہیں راحل بھائی !
ویسے درست محاورہ "اپنا پرایا" ہے ۔ لیکن قافیے کی مجبوری سے "اپنی پرائی" باندھا ہے آپ نے ۔ یہ توظلم کردیا آپ نے اپنے پرایوں کے ساتھ۔ :):):)
 
خوب! اچھے اشعار ہیں راحل بھائی !
ویسے درست محاورہ "اپنا پرایا" ہے ۔ لیکن قافیے کی مجبوری سے "اپنی پرائی" باندھا ہے آپ نے ۔ یہ توظلم کردیا آپ نے اپنے پرایوں کے ساتھ۔ :):):)
بہت شکریہ ظہیرؔ بھائی، آپ کی توجہ اور پذیرائی کے لئے ممنون احسان ہوں۔ آپ کی بات درست ہے، اصل محاورہ وہی ہے جو آپ نے لکھا ۔۔۔ مگر یہاں قافیہ کی مجبوری تھی جیسا کہ آپ نے اشارہ کیا۔ فیمنزم کا دور ہے، تو میں نے جنسی مساوات کے پیشِ نظر محاورے کی تانیث کرنے میں عار نہیں محسوس کی :)

دعاگو،
راحلؔ۔
 
محترم اساتذۂ کرام اور معزز محفلین، آداب!

ایک مختصر غزل آپ سب کے ذوق کی نذر۔ گوکہ زمین کوئی خاص مشکل نہیں تھی، مگر پھر بھی ان ۴ اشعار تک ہی محدود رہا۔ امید ہے احباب اپنی قیمتی آراء سے ضرور نوازیں گے۔

دعاگو،
راحلؔ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کس لئے سیکھیں بھلا اپنی پرائی دیکھنا
ایک دن ٹھوکر میں ہوگی سب خدائی، دیکھنا!

آج جو ہیں سانس تک لینے پہ میرے معترض
جیب بھاری ہو تو سب کی ہمنوائی دیکھنا!

حسن کی کیا ہے حقیقت، جاننا چاہو اگر
عجز کا آنچل ہٹے تو خودنمائی دیکھنا!

جتنا بھی مضبوط کرلو خود کو تم راحلؔ میاں
یہ تو طے ہے، جان لے لے گی جدائی، دیکھنا!
بہت خوب،واہ واہ۔قابلِ داد غزل ہے۔
 
Top