ثاقب سراج نگری
محفلین
کوئی بچوں کی شرارت کی شکایت نہ کرے
کیسے ممکن ہے کوئی بچہ شرارت نہ کرے
تتلیاں کھیلنے آتیں نہیں اب گلشن میں
مالی خائن ہے اسے کہہ دو خیانت نہ کرے
دیکھ کر حال یمن مصر و عراق و تونس
ایسا لگتا ہے کہ اب کوئی بغاوت نہ کرے
شام پوری طرح اب ہونے لگا ہے برباد
کاش اب روس اسد کی یوں حمایت نہ کرے
باغ الفت کو میں سینچا ہوں جگر کے خوں سے
کوئی بھی مجھ کو بھکانے کی جسارت نہ کرے
خود ہی شیشے کے وہ گھر میں ہے اسے یہ کہہ دو
مجھ پہ پتھر وہ چلانے کی حماقت نہ کرے
تیری خاطر ہی سجی آج کی محفل ثاقب
ہے یہ ناکام اگر تو ہی خطابت نہ کرے۔
کیسے ممکن ہے کوئی بچہ شرارت نہ کرے
تتلیاں کھیلنے آتیں نہیں اب گلشن میں
مالی خائن ہے اسے کہہ دو خیانت نہ کرے
دیکھ کر حال یمن مصر و عراق و تونس
ایسا لگتا ہے کہ اب کوئی بغاوت نہ کرے
شام پوری طرح اب ہونے لگا ہے برباد
کاش اب روس اسد کی یوں حمایت نہ کرے
باغ الفت کو میں سینچا ہوں جگر کے خوں سے
کوئی بھی مجھ کو بھکانے کی جسارت نہ کرے
خود ہی شیشے کے وہ گھر میں ہے اسے یہ کہہ دو
مجھ پہ پتھر وہ چلانے کی حماقت نہ کرے
تیری خاطر ہی سجی آج کی محفل ثاقب
ہے یہ ناکام اگر تو ہی خطابت نہ کرے۔