umarjkan
محفلین
کیوں کسی سے وفا کرے کوئی
یگانہ چنگیزی
کیوں کسی سے وفا کرے کوئی
دل نہ مانے تو کیا کرے کوئی
نہ دوا چاہیے مجھے نہ دعا
کاش اپنی دوا کرے کوئی
مفلسی میں مزاج شاہانہ
کس مرض کی دوا کرے کوئی
درد ہو تو دوا بھی ممکن ہے
وہم کی کیا دوا کرے کوئی
ہنس بھی لیتا ہوں اوپری دل سے
جی نہ بہلے تو کیا کرے کوئی
موت بھی آ سکی نہ منھ مانگی
اور کیا التجا کرے کوئی
درد دل پھر کہیں نہ کروٹ لے
اب نہ چونکے خدا کرے کوئی
عشق بازی کی انتہا معلوم
شوق سے ابتدا کرے کوئی
کوہ کن اور کیا بنا لیتا
بن کے بگڑے تو کیا کرے کوئی
اپنے دم کی ہے روشنی ساری
دیدۂ دل تو وا کرے کوئی
شمع کیا شمع کا اجالا کیا
دن چڑھے سامنا کرے کوئی
غالب اور میرزا یگانہؔ کا
آج کیا فیصلہ کرے کوئی
یگانہ چنگیزی
کیوں کسی سے وفا کرے کوئی
دل نہ مانے تو کیا کرے کوئی
نہ دوا چاہیے مجھے نہ دعا
کاش اپنی دوا کرے کوئی
مفلسی میں مزاج شاہانہ
کس مرض کی دوا کرے کوئی
درد ہو تو دوا بھی ممکن ہے
وہم کی کیا دوا کرے کوئی
ہنس بھی لیتا ہوں اوپری دل سے
جی نہ بہلے تو کیا کرے کوئی
موت بھی آ سکی نہ منھ مانگی
اور کیا التجا کرے کوئی
درد دل پھر کہیں نہ کروٹ لے
اب نہ چونکے خدا کرے کوئی
عشق بازی کی انتہا معلوم
شوق سے ابتدا کرے کوئی
کوہ کن اور کیا بنا لیتا
بن کے بگڑے تو کیا کرے کوئی
اپنے دم کی ہے روشنی ساری
دیدۂ دل تو وا کرے کوئی
شمع کیا شمع کا اجالا کیا
دن چڑھے سامنا کرے کوئی
غالب اور میرزا یگانہؔ کا
آج کیا فیصلہ کرے کوئی