عابد علی خاکسار
محفلین
جابر ھے یا مجبور ھے
ھر ایک حق سے دور ھے
فردوس ھے دنیا تری
جلتا مگر مزدور ھے
محکوم کے گھر رات ھے
حاکم کا گھر پرنور ھے
جو نفرتوں کا درس دے
وہ دیس کا ناسور ھے
کیا حکمرانی ھے تری
ہر دل یاں چکنا چور ھے
دشمن ھے جو سچ کا یہاں
وہ آج کا منصور ھے
یہ ظلم پلتا ھے کہاں
چنگیز ھے نہ تیمور ھے
ھر ایک حق سے دور ھے
فردوس ھے دنیا تری
جلتا مگر مزدور ھے
محکوم کے گھر رات ھے
حاکم کا گھر پرنور ھے
جو نفرتوں کا درس دے
وہ دیس کا ناسور ھے
کیا حکمرانی ھے تری
ہر دل یاں چکنا چور ھے
دشمن ھے جو سچ کا یہاں
وہ آج کا منصور ھے
یہ ظلم پلتا ھے کہاں
چنگیز ھے نہ تیمور ھے