غزل کی اصلاح کریں مہربانی ہوگی

حسین شمسی

محفلین
ابھی تو آیا نہیں دسمبر ابھی سے جانا اداس کیوں ہو
ابھی تو فصلیں پک رہی ہیں ابھی سے اتنے حساس کیوں ہو

اے میرے مالق اے میرے خالق ہمیں ذرا سا یہ بتاؤ
یہاں جو اگتے نہیں ہے گندم وہاں پھر اگتی کپاس کیوں ہو

میری دعا ہے میرے خدا سے ہو فیصلہ بھی ایک جیسا
ہمیں نہیں ہے جو راس راحت تمیں یہ راحت پھر راس کیوں ہو

سمج رہا ہو میں تیری باتیں سمجھ رہا ہوں میں سب فسانے
نہیں جو رہنا ہے ساتھ میرے تو جان چھوڑو پھر پاس کیوں ہو

اِن جھوٹے وعدوں کی پاسداری کرو گے کب تک ذرا بتاؤ
نہیں ہے آنا تو صاف بولو ہمیں پھر ملنے کی آس کیوں ہو

حسین شمسی بسمل
 
اس غزل کی بحر ہے (مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن ) لیکن مصرع نمبر 7 اور مصرع نمر 1 بحر میں ہیں باقی بحر میں نہیں ہیں
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ابھی تو آیا نہیں دسمبر ابھی سے جانا اداس کیوں ہو
ابھی تو فصلیں پک رہی ہیں ابھی سے اتنے حساس کیوں ہو

اے میرے مالق اے میرے خالق ہمیں ذرا سا یہ بتاؤ
یہاں جو اگتے نہیں ہے گندم وہاں پھر اگتی کپاس کیوں ہو

میری دعا ہے میرے خدا سے ہو فیصلہ بھی ایک جیسا
ہمیں نہیں ہے جو راس راحت تمیں یہ راحت پھر راس کیوں ہو

سمج رہا ہو میں تیری باتیں سمجھ رہا ہوں میں سب فسانے
نہیں جو رہنا ہے ساتھ میرے تو جان چھوڑو پھر پاس کیوں ہو

اِن جھوٹے وعدوں کی پاسداری کرو گے کب تک ذرا بتاؤ
نہیں ہے آنا تو صاف بولو ہمیں پھر ملنے کی آس کیوں ہو

حسین شمسی بسمل
محترم سب سے پہلے تو آپ املائی اغلاط کو درست فرما لیں، پھر شعر کے لیے کوئی مناسب مضمون سوچیے جس کا بیانیہ دو مصرعے مل کر پورا کر رہے ہوں۔ شعر کے دونوں مصرعوں کو پڑھا جائے تو ایسے لگنا چاہیے کہ ہاں اب بات مکمل ہو گئی۔
اب ان دو مصرعوں کو کسی مناسب بحر میں ڈھالیے۔ (یہ دیکھنے کے لیے کہ شعر بحر میں ہے یا کہ نہیں آپ کو اردو عروض ویب سائٹ پر جانا پڑے گا) جب آپ یہ مراحل طے فرما لیں تب اساتذہ کو پیش کریں۔ اس طریقہ کار سے ان شاءاللہ آپ کو جلد سیکھنے کا موقع ملے گا اور آپ کے کلام میں نکھار آے گا
 
Top