غزل کے کچھ شعر: نہیں کر حدود کے تذکرے (حجاز مہدی)

ایک برسوں سے جاری غزل کے مزید کچھ شعر:

نہیں کر حدود کے تذکرے، نہ ہی فلسفہ سنا جبر کا
کبھی آ جو تو مری بزم میں، فقط اختیار کی بات کر

تجھے وصل اس کا نصیب تھا، تو ہمارے سامنے بیٹھ کر
کبھی اس کے حسن کے تذکرے، کبھی اس کے پیار کی بات کر

یہ جو چھوٹے چھوٹے سے لوگ ہیں، انہیں چھوٹے چھوٹے سے روگ ہیں
تری وحشتیں ہیں عظیم تر، تو جو کر تو یار کی بات کر

مری جان! گلشنِ زیست میں، نہیں کچھ سوائے جمالِ یار
تو جو گل کو رکھتا ہے معتبر، تو ادب سے خار کی بات کر

مرے یارِ خستہ و کم جگر، مرے رازداں، مرے ہمسفر
ارے چھوڑ شکوۂ بے کسی، کوئی اعتبار کی بات کر

حجاز مہدی
 

نور وجدان

لائبریرین
ابھی تک آپ کی شاید ایک یا دو غزلیں پڑھیں ۔۔۔ زیادہ پڑھ نہیں سکی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر اس سے عمدہ غزل آپ کی نہیں دیکھی ۔۔۔۔۔۔
گویا ۔۔جب کہتے ہیں ۔۔تب خوب کہتے ہیں۔۔۔
بہت عمدہ ، داد و تحسین۔۔۔۔!
 

نور وجدان

لائبریرین
یہ جو چھوٹے چھوٹے سے لوگ ہیں، انہیں چھوٹے چھوٹے سے روگ ہیں
تری وحشتیں ہیں عظیم تر، تو جو کر تو یار کی بات کر

مری جان! گلشنِ زیست میں، نہیں کچھ سوائے جمالِ یار
تو جو گل کو رکھتا ہے معتبر، تو ادب سے خار کی بات کر

یہ دو ۔۔بہت زبرست ہیں ۔۔۔
 
ابھی تک آپ کی شاید ایک یا دو غزلیں پڑھیں ۔۔۔ زیادہ پڑھ نہیں سکی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر اس سے عمدہ غزل آپ کی نہیں دیکھی ۔۔۔۔۔۔
گویا ۔۔جب کہتے ہیں ۔۔تب خوب کہتے ہیں۔۔۔
بہت عمدہ ، داد و تحسین۔۔۔۔!
خوش رہیں ، سلامت رہیں
یہ دو ۔۔بہت زبرست ہیں ۔۔۔
بہت شکریہ، آداب :)
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
بہت ہی خوب
مری جان! گلشنِ زیست میں، نہیں کچھ سوائے جمالِ یار
تو جو گل کو رکھتا ہے معتبر، تو ادب سے خار کی بات کر

بہت سی دعاؤں بھری داد
 

فاتح

لائبریرین
ایک برسوں سے جاری غزل کے مزید کچھ شعر:

نہیں کر حدود کے تذکرے، نہ ہی فلسفہ سنا جبر کا
کبھی آ جو تو مری بزم میں، فقط اختیار کی بات کر

تجھے وصل اس کا نصیب تھا، تو ہمارے سامنے بیٹھ کر
کبھی اس کے حسن کے تذکرے، کبھی اس کے پیار کی بات کر

یہ جو چھوٹے چھوٹے سے لوگ ہیں، انہیں چھوٹے چھوٹے سے روگ ہیں
تری وحشتیں ہیں عظیم تر، تو جو کر تو یار کی بات کر

مری جان! گلشنِ زیست میں، نہیں کچھ سوائے جمالِ یار
تو جو گل کو رکھتا ہے معتبر، تو ادب سے خار کی بات کر

مرے یارِ خستہ و کم جگر، مرے رازداں، مرے ہمسفر
ارے چھوڑ شکوۂ بے کسی، کوئی اعتبار کی بات کر

حجاز مہدی
واہ واہ کیا خوب اشعار نکالے ہیں۔ مزا آ گیا۔
"مطلع" میں آ پڑی ہے سخن گسترانہ بات۔۔۔
مطلع کے مصرع اولیٰ میں "نہیں کر" کو "مت کر"کے معنوں میں استعمال کرنا آپ جیسے اہل زبان کو نہیں جچتا۔
پھر سنا کے الف کا اسقاط مزا کرکرا کر رہا ہے۔
 
واہ واہ کیا خوب اشعار نکالے ہیں۔ مزا آ گیا۔
"مطلع" میں آ پڑی ہے سخن گسترانہ بات۔۔۔
مطلع کے مصرع اولیٰ میں "نہیں کر" کو "مت کر"کے معنوں میں استعمال کرنا آپ جیسے اہل زبان کو نہیں جچتا۔
پھر سنا کے الف کا اسقاط مزا کرکرا کر رہا ہے۔
رسمی سی تعریف کے لیے ویسا ہی شکریہ۔
الف کے اسقاط والی بات تو ہماری سمجھ میں بھی آ رہی تھی، لیکن نہیں کر اور مت کر والی بات وضاحت طلب ہے
 

فاتح

لائبریرین
رسمی سی تعریف کے لیے ویسا ہی شکریہ۔
الف کے اسقاط والی بات تو ہماری سمجھ میں بھی آ رہی تھی، لیکن نہیں کر اور مت کر والی بات وضاحت طلب ہے
ہاہاہا۔۔۔ اب اور کیا کہتا کہ غالب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے؟ :laughing: یا یہ کہتا کہ اس غزل کا ایک ایک حرف میری تمام شاعری سے بڑھ کر ہے۔
پہلے جملے میں غالب کی اور دوسرے میں آپ کی توہین ہوتی۔
وضاحت طلب مت کرو
وضاحت طلب نہیں کرو
ان میں سے ایک درست یا یوں کہہ لو کہ فصیح ہے۔ کون سا؟
 
ہاہاہا۔۔۔ اب اور کیا کہتا کہ غالب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے؟ :laughing:
وضاحت طلب مت کرو
وضاحت طلب نہیں کرو
ان میں سے ایک درست یا یوں کہہ لو کہ فصیح ہے۔ کون سا؟
مجھے تو اس میں صرف یہ سمجھ آ رہا ہے کہ ایک جملہ بحر میں ہے اور دوسرا "مت" ہے :ROFLMAO:
 

فاتح

لائبریرین
مجھے تو اس میں صرف یہ سمجھ آ رہا ہے کہ ایک جملہ بحر میں ہے اور دوسرا "مت" ہے :ROFLMAO:
اردو میں فعل نہی یعنی کسی کام کے نہ کرنے کا حکم دینے کے لیے "نہیں" کا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ "مت" یا کمتر درجے پر "نہ" استعمال کیا جاتا ہے۔
وضاحت طلب مت کرو۔۔۔ درست
وضاحت طلب نہ کرو۔۔۔ درست
وضاحت طلب نہیں کرو۔۔۔ غلط
 
اردو میں فعل نہی یعنی کسی کام کے نہ کرنے کا حکم دینے کے لیے "نہیں" کا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ "مت" یا کمتر درجے پر "نہ" استعمال کیا جاتا ہے۔
وضاحت طلب مت کرو۔۔۔ درست
وضاحت طلب نہ کرو۔۔۔ درست
وضاحت طلب نہیں کرو۔۔۔ غلط
اب میں پہنچا!
 
Top