محمد حفیظ الرحمٰن
محفلین
غزل
از : محمد حفیظ الرحمٰن
ہم شکوہء دامان و گریباں نہ کریں گے
دعواےء محبت بھی مری جاں نہ کریں گے
ویرانیء دل راس نہ آئے تو ہمیں کیا
اس دل کو مگر سروِ چراغاں نہ کریں گے
خم خانہء محبوب سے پیتے ہی رہیں گے
یوں میکدہء دل کبھی ویراں نہ کریں گے
رکھیں گے بھرم اپنی محبت کا کچھ ایسے
جذبات کو خلوت میں بھی عریاں نہ کریں گے
آجائے ترے بن ہمیں جینے کا قرینہ
اس بات کا ہرگز کوئی ساماں نہ کریں گے
بخشی ہے محبت نے جو یہ درد کی دولت
اس درد کا ہرگز کوئی درماں نہ کریں گے
بے مہرئی حالات رہے اپنی جگہ پر
ہم ترک کبھی چوکھٹِ جاناں نہ کریں گے