پیاسا صحرا
محفلین
السلام علیکم!
ایک غزل پیشِ خدمت ہے ۔اصلاح کیلیے ۔ امید ہے کہ ادھر بھی نظرِ کرم فرمائیں گے ۔
شکریہ
یہ کیسا روگ لگا مجھے ، میرے چارہ گر بتا مجھے
نہ چین ہے رات کو مجھے ، اور دن بھی لگے برا مجھے
یہ طریقہ ہے کوئی سوال کا ، یہ انداز کیا ہے بات کا
نئی نئی بجھارتیں نہ بجھا، ذرا صحیح طرح بتا مجھے
وہ رتیں جو کب کی گزر گئیں، ہیں محوِ خواب خیال میں
یہ رفاقتوں کی داستاں ، پھر لمحہ لمحہ نہ سنا مجھے
پھلججھڑی کے رنگ سب ہوا میں جل کے بکھر گئے، دیکھ لے
دیکھنا ہیں تجھے پھر یہ رنگ ، ذرا آگ میں جلا مجھے
اک منتشر ہجوم میں ، کیوں مضطرب ہے پاس آ
تجھے زندگی کی کلید دوں ، تو لگ رہا ہے خفا مجھے
پیاسا صحرا
ایک غزل پیشِ خدمت ہے ۔اصلاح کیلیے ۔ امید ہے کہ ادھر بھی نظرِ کرم فرمائیں گے ۔
شکریہ
یہ کیسا روگ لگا مجھے ، میرے چارہ گر بتا مجھے
نہ چین ہے رات کو مجھے ، اور دن بھی لگے برا مجھے
یہ طریقہ ہے کوئی سوال کا ، یہ انداز کیا ہے بات کا
نئی نئی بجھارتیں نہ بجھا، ذرا صحیح طرح بتا مجھے
وہ رتیں جو کب کی گزر گئیں، ہیں محوِ خواب خیال میں
یہ رفاقتوں کی داستاں ، پھر لمحہ لمحہ نہ سنا مجھے
پھلججھڑی کے رنگ سب ہوا میں جل کے بکھر گئے، دیکھ لے
دیکھنا ہیں تجھے پھر یہ رنگ ، ذرا آگ میں جلا مجھے
اک منتشر ہجوم میں ، کیوں مضطرب ہے پاس آ
تجھے زندگی کی کلید دوں ، تو لگ رہا ہے خفا مجھے
پیاسا صحرا