غزل ۔۔۔ اب بھی شہزادہ ہے پتھر راہ میں۔۔۔ محمداحمدؔ

نیرنگ خیال

لائبریرین
محمداحمد بھائی کی ایک ادھوری غزل پیش خدمت ہے۔ قریباً ایک دہائی پرانی اس غزل کی تکمیل کے انتظار میں میری عمر دس سال بڑھ گئی ہے۔ لیکن غزل ہے کہ وہی رکی ہوئی ہے۔ سو ایک تو میرا صبر جواب دے چکا ہے، اور دوسرا ظہیراحمدظہیر بھائی کے تقاضے کے سبب، آپ احباب کی خدمت یہ ادھوری غزل پیش خدمت ہے۔

اب بھی شہزادہ ہے پتھر راہ میں
سو گئے بچے کہانی رہ گئی

بیچ دیں آنکھیں بھی خوابوں کے عوض
پر کہیں سپنوں کی رانی رہ گئی

لہلہا کر گیت گایا پھول نے
خاروخس کی ترجمانی رہ گئی

سوچ لیجے میں ابھی محفل میں ہوں
گر کوئی تہمت لگانی رہ گئی

کوئی طعنہ، طنز باقی تو نہیں
کیا کوئی ایذا رسانی رہ گئی

محمداحمدؔ​
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ! کیا خوبصورت اشعار ہیں!!!
احمد بھائی کا خاص رنگ جھلک رہا ہے ہر شعر میں ۔
اب بھی شہزادہ ہے پتھر راہ میں
سو گئے بچے کہانی رہ گئی
لہلہا کر گیت گایا پھول نے
خاروخس کی ترجمانی رہ گئی
بہت خوب! کیا بات ہے !

ذوالقرنین کا بہت بہت شکریہ کہ نہ صرف ان اشعار کو سنبھال کر رکھا بلکہ ان میں شریک بھی کیا ۔ اور احمد بھائی سے شکوہ کہ اب تک اس غزل کو مکمل نہیں کیا ۔
نین بھائی تیسرے شعر میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ! کیا خوبصورت اشعار ہیں!!!
احمد بھائی کا خاص رنگ جھلک رہا ہے ہر شعر میں ۔
اب بھی شہزادہ ہے پتھر راہ میں
سو گئے بچے کہانی رہ گئی
لہلہا کر گیت گایا پھول نے
خاروخس کی ترجمانی رہ گئی
بہت خوب! کیا بات ہے !

ذوالقرنین کا بہت بہت شکریہ کہ نہ صرف ان اشعار کو سنبھال کر رکھا بلکہ ان میں شریک بھی کیا ۔ اور احمد بھائی سے شکوہ کہ اب تک اس غزل کو مکمل نہیں کیا ۔
نین بھائی تیسرے شعر میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔

بہت شکریہ ظہیر بھائی! :in-love:
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ واہ! کیا خوبصورت اشعار ہیں!!!
احمد بھائی کا خاص رنگ جھلک رہا ہے ہر شعر میں ۔
اب بھی شہزادہ ہے پتھر راہ میں
سو گئے بچے کہانی رہ گئی
لہلہا کر گیت گایا پھول نے
خاروخس کی ترجمانی رہ گئی
بہت خوب! کیا بات ہے !

ذوالقرنین کا بہت بہت شکریہ کہ نہ صرف ان اشعار کو سنبھال کر رکھا بلکہ ان میں شریک بھی کیا ۔ اور احمد بھائی سے شکوہ کہ اب تک اس غزل کو مکمل نہیں کیا ۔
نین بھائی تیسرے شعر میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔
ظہیر بھائی! یہ غزل احمد بھائی نے ہی سنبھالی ہوئی ہے۔ ہم نے تو بس شریک کی ہے۔ قریبی لوگوں سے سنا ہے کہ ہر سال مکمل کرنے کے کاموں کی فہرست میں یہ غزل سرفہرست ہے۔ چند سال تک تو یہ غزل نئی فہرست میں لکھی جاتی تھی۔ پھر صفحہ پھاڑ کر رکھ لیا گیا اور ہر نئی فہرست کے ساتھ اس کو نتھی کر دیا جاتا رہا۔ بہرحال یہ سب اندر راز کی باتیں ہیں۔ ہم ان کی تفصیلات میں نہیں جاتے۔ ٹائپو کی طرف نشاندہی کرنے پر شکرگزار ہوں۔ لیکن ہمیں احمد بھائی کی طرف سے ایسا ہی نسخہ موصول ہوا ہے۔ اور اس میں یہی املا ہے۔ اب وہ خود ہی آکر اس کی نشاندہی کریں کہ یہ لہلا ہے یا لہلہا۔۔۔ ہم تو خود کو بےبس پاتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ظہیر بھائی! یہ غزل احمد بھائی نے ہی سنبھالی ہوئی ہے۔ ہم نے تو بس شریک کی ہے۔ قریبی لوگوں سے سنا ہے کہ ہر سال مکمل کرنے کے کاموں کی فہرست میں یہ غزل سرفہرست ہے۔ چند سال تک تو یہ غزل نئی فہرست میں لکھی جاتی تھی۔ پھر صفحہ پھاڑ کر رکھ لیا گیا اور ہر نئی فہرست کے ساتھ اس کو نتھی کر دیا جاتا رہا۔ بہرحال یہ سب اندر راز کی باتیں تھیں۔ ہم ان کی تفصیلات میں نہیں جاتے۔

:):):)

ٹائپو کی طرف نشاندہی کرنے پر شکرگزار ہوں۔ لیکن ہمیں احمد بھائی کی طرف سے ایسا ہی نسخہ موصول ہوا ہے۔ اور اس میں یہی املا ہے۔ اب وہ خود ہی آکر اس کی نشاندہی کریں کہ یہ لہلا ہے یا لہلہا۔۔۔ ہم تو خود کو بےبس پاتے ہیں۔

ہاہاہاہا۔۔۔! پڑھنے کے باوجود بھی ہم نے غور نہیں کیا۔ :)

اب یہ آپ درست کر لیں گے یا تابش بھائی کو بلوائیں۔ :)
 
Top