غزل ۔۔۔ (تیرے حُسن پہ واروں ماہ و شہاب سارے)

محترم اساتذہ کو اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ

زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
تیرے حُسن پہ واروں ماہ و شہاب سارے

مدہوش کر رہی تھی چھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے

چہرے پہ اس کے چھائی سُرخی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے

ہیں زندگی کا حاصل لمحے وہ زندگی کے
تھیں ہمکلام آنکھیں ساکت تھے لب ہمارے

ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ شاعری کے
جوڑے جو میں نے تیری توصیف میں پیارے

پوچھا کسی نے پیارا ہے کون اس چمن میں
گل برگ تیری جانب کرنے لگے اشارے

خورشید کی ہے اس نے یوں زندگی سنواری
ڈوبی بھنور میں جیسے کشتی لگے کنارے
 

محمداحمد

لائبریرین

الف عین

لائبریرین
محترم اساتذہ کو اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ

زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
تیرے حُسن پہ واروں ماہ و شہاب سارے
حسن وزن میں نہیں آتا

مدہوش کر رہی تھی چھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے
چھنکار کوئی لفظ نہیں، جھنکار درست ہوگا، درست
چہرے پہ اس کے چھائی سُرخی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے
پہلے مصرع کی ترتیب بدلو، اور روانی کا جائزہ لو
ہیں زندگی کا حاصل لمحے وہ زندگی کے
تھیں ہمکلام آنکھیں ساکت تھے لب ہمارے
درست

ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ شاعری کے
جوڑے جو میں نے تیری توصیف میں پیارے
پیارے محض پارے تقطیع ہونا چاہیے، پٹارے کی طرح نہیں، ویسے یہ لفظ بھرتی کا لگ رہا ہے

پوچھا کسی نے پیارا ہے کون اس چمن میں
گل برگ تیری جانب کرنے لگے اشارے
یہ پیارا درست ہے تلفظ میں، شعر بھی درست

خورشید کی ہے اس نے یوں زندگی سنواری
ڈوبی بھنور میں جیسے کشتی لگے کنارے
ٹھیک
 
الف عین
استادِ محترم اصلاح کے لیے بہت شکر گذار ہوں! دوبارہ کوشش کی ہے نظرثانی کی درخواست کے ساتھ:
زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
تیرے حُسن پہ واروں ماہ و شہاب سارے
حسن وزن میں نہیں آتا


زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
میں تُم پہ واردوں یہ ماہ و شہاب سارے

مدہوش کر رہی تھی چھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے
چھنکار کوئی لفظ نہیں، جھنکار درست ہوگا، درست


مدہوش کر رہی تھی جھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے

چہرے پہ اس کے چھائی سُرخی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے
پہلے مصرع کی ترتیب بدلو، اور روانی کا جائزہ لو


چہرے پہ اس کے سُرخی چھائی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے

ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ شاعری کے
جوڑے جو میں نے تیری توصیف میں پیارے
پیارے محض پارے تقطیع ہونا چاہیے، پٹارے کی طرح نہیں، ویسے یہ لفظ بھرتی کا لگ رہا ہے


ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ اس غزل کے
جانِ غزل جو میں نے جوڑے تمہارے بارے
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
استادِ محترم اصلاح کے لیے بہت شکر گذار ہوں! دوبارہ کوشش کی ہے نظرثانی کی درخواست کے ساتھ:
زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
تیرے حُسن پہ واروں ماہ و شہاب سارے
حسن وزن میں نہیں آتا


زینت ہیں آسماں کی جو چاند اور تارے
میں تُم پہ واردوں یہ ماہ و شہاب سارے

مدہوش کر رہی تھی چھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے
چھنکار کوئی لفظ نہیں، جھنکار درست ہوگا، درست


مدہوش کر رہی تھی جھنکار چوڑیوں کی
ہاتھوں سے اُس نے میرے تھے بال جب سنوارے

چہرے پہ اس کے چھائی سُرخی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے
پہلے مصرع کی ترتیب بدلو، اور روانی کا جائزہ لو


چہرے پہ اس کے سُرخی چھائی تھی جیت کر جو
وہ دیکھنے کی خاطر ہم بار بار ہارے

ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ شاعری کے
جوڑے جو میں نے تیری توصیف میں پیارے
پیارے محض پارے تقطیع ہونا چاہیے، پٹارے کی طرح نہیں، ویسے یہ لفظ بھرتی کا لگ رہا ہے


ٹھہرے ہیں معتبر وہ الفاظ اس غزل کے
جانِ غزل جو میں نے جوڑے تمہارے بارے
باقی تو درست ہو گیا مگر آخری شعر، نہ جانے کچھ لوگ بارے کا اس طرح استعمال کیوں روا سمجھتے ہیں۔ درست محاورہ "تمہارے بارے میں" ہوتا ہے، صرف "تمہارے بارے" نہیں
 
سر!
آہستہ آہستہ شناسائی ہورہی ہے اس لیے معذرت خواہ ہوں کہ آپ کی داد پر میں نے سرسری سا جواب دیا- مجھے ابھی پتہ چلا کہ آپ تو خود ایک اچھے شاعر ہیں اور آپ کی طرف سے حوصلہ افزئی تو میرے لیے اعزاز سے کم نہیں- ایک دفعہ پھر معذرت بھی اور ڈھیروں شکریہ بھی!
 
Top