محمداحمد
لائبریرین
غزل
جب بھی ہنسی کی گرد میں چہرہ چھپا لیا
بے لوث دوستی کا بڑا ہی مزہ لیا
اک لمحہء سکوں تو ملا تھا نصیب سے
لیکن کسی شریر صدی نے چرا لیا
کانٹے سے بھی نچوڑ لی غیروں نے بوئے گُل
یاروں نے بوئے گل سے بھی کانٹا بنا لیا
اسلم بڑے وقار سے ڈگری وصول کی
اور اُس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا
اسلم کولسری
جب بھی ہنسی کی گرد میں چہرہ چھپا لیا
بے لوث دوستی کا بڑا ہی مزہ لیا
اک لمحہء سکوں تو ملا تھا نصیب سے
لیکن کسی شریر صدی نے چرا لیا
کانٹے سے بھی نچوڑ لی غیروں نے بوئے گُل
یاروں نے بوئے گل سے بھی کانٹا بنا لیا
اسلم بڑے وقار سے ڈگری وصول کی
اور اُس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا
اسلم کولسری