غزل ۔ سنگِ چہرہ نما تو میں بھی ہوں ۔ شبنم رومانی

محمداحمد

لائبریرین
غزل

سنگِ چہرہ نما تو میں بھی ہوں
دیکھیے، آئینہ تو میں بھی ہوں

بیعتِ حسن کی ہے میں نے بھی
صاحبِ سلسلہ تو میں بھی ہوں

کون پہنچا ہے "دشتِ امکاں" تک
ویسے پہنچا ہوا تو میں بھی ہوں

آئینہ ہے سبھی کی کمزوری
تم ہی کیا، خود نما تو میں بھی ہوں

مجھ پہ ہنستا ہے کیوں ستارہِ صبح
رات بھر جاگتا تو میں بھی ہوں

میرا دشمن ہے دوسرا ہر شخص
اور وہ "دوسرا" تو میں بھی ہوں

شبنم رومانی
 

فاتح

لائبریرین


بیعتِ حسن کی ہے میں نے بھی
صاحبِ سلسلہ تو میں بھی ہوں

کون پہنچا ہے "دشتِ امکاں" تک
ویسے پہنچا ہوا تو میں بھی ہوں

مجھ پہ ہنستا ہے کیوں ستارہِ صبح
رات بھر جاگتا تو میں بھی ہوں

میرا دشمن ہے دوسرا ہر شخص
اور وہ "دوسرا" تو میں بھی ہوں


سبحان اللہ سبحان اللہ! انتہائی خوبصورت غزل ہے۔
بہت شکریہ محمد احمد صاحب!
 
Top