جمال احسانی غزل ۔ عشق میں خود سے محبت نہیں کی جا سکتی -جمال احسانی

محمداحمد

لائبریرین
غزل

عشق میں خود سے محبت نہیں کی جا سکتی
پر کسی کو یہ نصیحت نہیں کی جا سکتی

کنجیاں خانۂ ہمسایہ کی رکھتے کیوں ہو
اپنےجب گھر کی حفاظت نہیں کی جا سکتی

کچھ تو مشکل ہے بہت کارِ محبت اور کچھ
یار لوگوں سے مشقت نہیں کی جاسکتی

طائرِ یاد کو کم تھا شجرِ دل ورنہ
بے سبب ترکِ سکونت نہیں کی جاسکتی

اک سفر میں کوئی دو بار نہیں لُٹ سکتا
اب دوبارہ تری چاہت نہیں کی جا سکتی

کوئی ہو بھی تو ذرا چاہنے والا تیرا
راہ چلتوں سے رقابت نہیں کی جاسکتی

آسماں پر بھی جہاں لوگ جھگڑتے ہوں جمالؔ
اُس زمیں کے لئے ہجرت نہیں کی جا سکتی

جمالؔ احسانی
 
کنجیاں خانۂ ہمسایہ کی رکھتے کیوں ہو
اپنےجب گھر کی حفاظت نہیں کی جا سکتی


آسماں پر بھی جہاں لوگ جھگڑتے ہوں جمالؔ
اُس زمیں کے لئے ہجرت نہیں کی جا سکتی


(y):notworthy::applause: :best::khoobsurat::zabardast1:
 
Top