محمداحمد
لائبریرین
غزل
غزل اُس کی طبیعت ہے، ادب ہے سادگی اُس کی
زرِ نخوت سے بڑھ کر قیمتی ہے عاجزی اُس کی
وہ جب تک بولتی ہے اُس کا چہرا رقص کرتا ہے
دھنک کی پینٹنگ سی منفرد ہے دل کشی اُس کی
مئے تسلیم سے لب اُس کے لالہ زار رہتے ہیں
اُسے مخمور رکھتی ہے مسلسل مے کشی اُس کی
عمر خیام کے فکرِ غنی سے جو عبارت ہو
اُسی انداز کی بے ساختہ ہے زندگی اُس کی
ستاروں میں وہ اپنے پیار کے اقرار لکھتی ہے
سما کے نُور محلوں میں ہے افشا عاشقی اُس کی
وہ شرعِ عاشقاں میں دلبری کا استعارہ ہے
بہت مسعود ہے ہر بُت کدے میں کافری اُس کی
زرِ نخوت سے بڑھ کر قیمتی ہے عاجزی اُس کی
وہ جب تک بولتی ہے اُس کا چہرا رقص کرتا ہے
دھنک کی پینٹنگ سی منفرد ہے دل کشی اُس کی
مئے تسلیم سے لب اُس کے لالہ زار رہتے ہیں
اُسے مخمور رکھتی ہے مسلسل مے کشی اُس کی
عمر خیام کے فکرِ غنی سے جو عبارت ہو
اُسی انداز کی بے ساختہ ہے زندگی اُس کی
ستاروں میں وہ اپنے پیار کے اقرار لکھتی ہے
سما کے نُور محلوں میں ہے افشا عاشقی اُس کی
وہ شرعِ عاشقاں میں دلبری کا استعارہ ہے
بہت مسعود ہے ہر بُت کدے میں کافری اُس کی
مسعود مُنور