غزل ۔ ہر شمع بجھی رفتہ رفتہ ، ہر خواب لٹا دھیرے دھیرے ۔ قیصر الجعفری

محمداحمد

لائبریرین
غزل
ہر شمع بجھی رفتہ رفتہ ، ہر خواب لٹا دھیرے دھیرے
شیشہ نہ سہی، پتھر بھی نہ تھا، دل ٹوٹ گیا دھیرے دھیرے
برسوں‌ میں‌ مراسم بنتے ہیں‌، لمحوں میں‌ بھلا کیا ٹوٹیں گے
تو مجھ سے بچھڑنا چاہے تو دیوار اٹھا دھیرے دھیرے
احساس ہوا بربادی کا جب سارے گھر میں‌ دھول اڑی
آئی ہے ہمارے آنگن میں‌ پت جھڑ کی ہوا دھیرے دھیرے
دل کیسے جلا، کس وقت جلا، ہم کو بھی پتہ آخر میں‌ چلا
پھیلا ہے دھواں‌ چپکے چپکے، سلگی ہے چتا دھیرے دھیرے
وہ ہاتھ پرائے ہو بھی گئے ، اب دور کا رشتہ ہے قیصر
آتی ہے میری تنہائ میں خوشبوء حنا دھیرے دھیرے
قیصر الجعفری
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
دل کیسے جلا، کس وقت جلا، ہم کو بھی پتہ آخر میں‌ چلا
پھیلا ہے دھواں‌ چپکے چپکے، سلگی ہے چتا دھیرے دھیرے
بہت اعلی!
 

علی وقار

محفلین
غزل

ہر شمع بجھی رفتہ رفتہ ، ہر خواب لٹا دھیرے دھیرے
شیشہ نہ سہی، پتھر بھی نہ تھا، دل ٹوٹ گیا دھیرے دھیرے

برسوں‌ میں‌ مراسم بنتے ہیں‌، لمحوں میں‌ بھلا کیا ٹوٹیں گے
تو مجھ سے بچھڑنا چاہے تو دیوار اٹھا دھیرے دھیرے

احساس ہوا بربادی کا جب سارے گھر میں‌ دھول اڑی
آئی ہے ہمارے آنگن میں‌ پت جھڑ کی ہوا دھیرے دھیرے

دل کیسے جلا، کس وقت جلا، ہم کو بھی پتہ آخر میں‌ چلا
پھیلا ہے دھواں‌ چپکے چپکے، سلگی ہے چتا دھیرے دھیرے

وہ ہاتھ پرائے ہو بھی گئے ، اب دور کا رشتہ ہے قیصر
آتی ہے میری تنہائ میں خوشبوء حنا دھیرے دھیرے


قیصر الجعفری
عمدہ انتخاب، احمد بھائی۔
 
Top