اقبال عظیم غزل ۔ ہم نے مانا اس زمانے میں ہنسی بھی جرم ہے ۔ اقبال عظیم

محمداحمد

لائبریرین
غزل
ہم نے مانا اس زمانے میں ہنسی بھی جرم ہے
لیکن اس ماحول میں افسردگی بھی جرم ہے
دشمنی تو خیر ہر صورت میں ہوتی ہے گناہ
اک معین حد سے آگے دوستی بھی جرم ہے
ہم وفائیں کر کے رکھتے ہیں وفاوُں کی امید
دوستی میں اس قدر سوداگری بھی جرم ہے
اس سے پہلے زندگی میں ایسی پابندی نہ تھی
اب تو جیسے خود وجودِ زندگی بھی جرم ہے
آدمی اس زندگی سے بچ کے جائے بھی کہاں
مے کشی بھی جرم ہے اور خودکشی بھی جرم ہے
سادگی میں جان دے بیٹھے ہزاروں کوہ کن
آدمی سوچے تو اتنی سادگی بھی جرم ہے
کتنی دیواریں کھڑی ہیں ہر قدم ہر راہ پر
اور ستم یہ ہے کہ شوریدہ سری بھی جرم ہے
ایک ساغر کے لئے جو بیچ دے اپنا ضمیر
ایسے رندوں کے لئے تشنہ لبی بھی جرم ہے
اپنی بے نوری کا ہم اقبال ماتم کیوں کریں
آج کے حالات میں دیدہ وری بھی جرم ہے
اقبال عظیم

یہ غزل مجھے بہت پسند ہے لیکن کوئی مصدقہ نسخہ میری نظر سے نہیں گزرا۔ اگر کسی دوست کے پاس اس غزل کا ٹھیک نسخہ ہو تو ضرور شئر کرے۔ مقطع سے گمان ہوتا ہے کہ شاید یہ اقبال عظیم کی غزل ہے سو میں نے اُن کا نام ہی لکھا ہے۔ تصدیق یا ترید کی صورت میں ترمیم کر دی جائے گی۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
دشمنی تو خیر ہر صورت میں ہوتی ہے گناہ
اک معین حد سے آگے دوستی بھی جرم ہے
ہم وفائیں کر کے رکھتے ہیں وفاوُں کی امید
دوستی میں اس قدر سوداگری بھی جرم ہے
کیا بات ہے بہت خوب انتخاب۔ بہت شکریہ احمد بھائی!
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے احمد سلامت رہو ۔ مجھے بھی مزاج کے اعتبار سے اقبال عظیم کا کلام ہی لگتا ہے ، آپ نابینا تھے تو کلام میں یہ رنگ خوب نظر آتا ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
دشمنی تو خیر ہر صورت میں ہوتی ہے گناہ
اک معین حد سے آگے دوستی بھی جرم ہے
ہم وفائیں کر کے رکھتے ہیں وفاوُں کی امید
دوستی میں اس قدر سوداگری بھی جرم ہے
کیا بات ہے بہت خوب انتخاب۔ بہت شکریہ احمد بھائی!

بڑی نوازش فرخ بھائی۔۔۔۔!
 

طارق شاہ

محفلین
میرے ایک گوشۂ فکر میں، میری زندگی سے عزیز تر
میرا ایک ایسا بھی دوست ہے ، جو کبھی ملا نہ جدا ہُوا

ہمیں اپنے گھر سے چلے ہوئے، سر راہ، عمر گزر گئی
کوئی جستجو کا صلہ ملا، نہ سفر کا حق ادا ہُوا

پروفیسراقبال عظیم
 
اس سے پہلے زندگی میں ایسی پابندی نہ تھی
اب تو جیسے خود وجودِ زندگی بھی جرم ہے
سادگی میں جان دے بیٹھے ہزاروں کوہ کن
آدمی سوچے تو اتنی سادگی بھی جرم ہے
کتنی دیواریں کھڑی ہیں ہر قدم ہر راہ پر
اور ستم یہ ہے کہ شوریدہ سری بھی جرم ہے
اپنی بے نوری کا ہم اقبال ماتم کیوں کریں
آج کے حالات میں دیدہ وری بھی جرم ہے
:zabardast1:
 

محمداحمد

لائبریرین
میرے ایک گوشۂ فکر میں، میری زندگی سے عزیز تر
میرا ایک ایسا بھی دوست ہے ، جو کبھی ملا نہ جدا ہُوا

ہمیں اپنے گھر سے چلے ہوئے، سر راہ، عمر گزر گئی
کوئی جستجو کا صلہ ملا، نہ سفر کا حق ادا ہُوا

پروفیسراقبال عظیم

بہت خوب۔۔۔!
 

محمداحمد

لائبریرین
اس سے پہلے زندگی میں ایسی پابندی نہ تھی
اب تو جیسے خود وجودِ زندگی بھی جرم ہے
سادگی میں جان دے بیٹھے ہزاروں کوہ کن
آدمی سوچے تو اتنی سادگی بھی جرم ہے
کتنی دیواریں کھڑی ہیں ہر قدم ہر راہ پر
اور ستم یہ ہے کہ شوریدہ سری بھی جرم ہے
اپنی بے نوری کا ہم اقبال ماتم کیوں کریں
آج کے حالات میں دیدہ وری بھی جرم ہے
:zabardast1:

شکریہ۔۔۔۔!
 

تبسم

محفلین
غزل
ہم نے مانا اس زمانے میں ہنسی بھی جرم ہے
لیکن اس ماحول میں افسردگی بھی جرم ہے
دشمنی تو خیر ہر صورت میں ہوتی ہے گناہ
اک معین حد سے آگے دوستی بھی جرم ہے
ہم وفائیں کر کے رکھتے ہیں وفاوُں کی امید
دوستی میں اس قدر سوداگری بھی جرم ہے
اس سے پہلے زندگی میں ایسی پابندی نہ تھی
اب تو جیسے خود وجودِ زندگی بھی جرم ہے
آدمی اس زندگی سے بچ کے جائے بھی کہاں
مے کشی بھی جرم ہے اور خودکشی بھی جرم ہے
سادگی میں جان دے بیٹھے ہزاروں کوہ کن
آدمی سوچے تو اتنی سادگی بھی جرم ہے
کتنی دیواریں کھڑی ہیں ہر قدم ہر راہ پر
اور ستم یہ ہے کہ شوریدہ سری بھی جرم ہے
ایک ساغر کے لئے جو بیچ دے اپنا ضمیر
ایسے رندوں کے لئے تشنہ لبی بھی جرم ہے
اپنی بے نوری کا ہم اقبال ماتم کیوں کریں
آج کے حالات میں دیدہ وری بھی جرم ہے
اقبال عظیم

یہ غزل مجھے بہت پسند ہے لیکن کوئی مصدقہ نسخہ میری نظر سے نہیں گزرا۔ اگر کسی دوست کے پاس اس غزل کا ٹھیک نسخہ ہو تو ضرور شئر کرے۔ مقطع سے گمان ہوتا ہے کہ شاید یہ اقبال عظیم کی غزل ہے سو میں نے اُن کا نام ہی لکھا ہے۔ تصدیق یا ترید کی صورت میں ترمیم کر دی جائے گی۔
بہت عمدہ غزل ہے بہت اچھی چویس ہے آپ کی
 

تبسم

محفلین
ارے واہ ! آج آپ پسندیدہ کلام میں نظر آ رہی ہیں۔ ہم تو سوچ رہے تھے کہ آپ سے "ادھر اُدھر کی باتیں" والے دھاگے میں ہی بات ہو سکتی ہے۔ :)

انتخاب کی پسندیدگی کا شکریہ۔
ہاں جی میں تو یہاں آتی رہتی ہوں جی جب موڈ اُداس ہو تا ہے تب آپنے آپ کو بھلانے کے لئے یہی کام کر تی ہوں
پشند کیوں نہیں کرتی جی سچ میں بہت اچھی غزل ہے میں تو سوچ ہی تھی اب تک یہ میری نظر میں کیسے نہیں پڑی
 

محمداحمد

لائبریرین
ہاں جی میں تو یہاں آتی رہتی ہوں جی جب موڈ اُداس ہو تا ہے تب آپنے آپ کو بھلانے کے لئے یہی کام کر تی ہوں
پشند کیوں نہیں کرتی جی سچ میں بہت اچھی غزل ہے میں تو سوچ ہی تھی اب تک یہ میری نظر میں کیسے نہیں پڑی

بہت خوب۔۔۔! شاید آپ یہاں تبصرے نہیں کرتی اس لئے ہمیں ایسا لگا۔

خوش رہیے۔
 
Top