انس معین
محفلین
اس دل میں اب تو ایسے تیرا خیال آئے
شرما کے جیسے کوئی آنچل میں منہ چھپائے
اس دل کی دھڑکنوں کو اب چین آ نہ پائے
یہ التجا ہے کوئی اب جا اسے منائے
ہے رات بھر اداسی اب دن ہیں کس نے دیکھے
ہے درد کی یہ شدت منظر ہیں دھندلائے
خود کو ابھی سنبھالا ہیں خود ہی آنسو پونچھے
ہیں پھر سے نم نگاہیں تم پھر سے یاد آئے
اس روٹھے دل کو آج ہم پھر منا رہے تھے
پھر اس نے پوچھا تیرا ہم پھر کہ کچھ نہ پائے
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش۔
عظیم ، فلسفی
الف عین
محمد تابش صدیقی
یاسر شاہ
سید عاطف علی
شرما کے جیسے کوئی آنچل میں منہ چھپائے
اس دل کی دھڑکنوں کو اب چین آ نہ پائے
یہ التجا ہے کوئی اب جا اسے منائے
ہے رات بھر اداسی اب دن ہیں کس نے دیکھے
ہے درد کی یہ شدت منظر ہیں دھندلائے
خود کو ابھی سنبھالا ہیں خود ہی آنسو پونچھے
ہیں پھر سے نم نگاہیں تم پھر سے یاد آئے
اس روٹھے دل کو آج ہم پھر منا رہے تھے
پھر اس نے پوچھا تیرا ہم پھر کہ کچھ نہ پائے
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش۔
عظیم ، فلسفی
الف عین
محمد تابش صدیقی
یاسر شاہ
سید عاطف علی
آخری تدوین: