خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
یادِ ماضی مجھے بھلانے دو
دورِ حاضر سے جی لگانے دو
ہیں وہ مائل بہ کرم تو مجھ کو
ان کہی بات بھی بتانے دو
بیٹھ کر غم کدے کی ظلمت میں
یہ شبِ غم اُسے منانے دو
اُس نے ارماں جلا دیے میرے
دل مرا بھی اسے جلانے دو
یوں تو پینا حرام ہے لیکن
وہ پلائے تو پھر پلانے دو
وہ اذیت پسند ہے اس کو
میرے رونے پہ مسکرانے دو
شدتِ غم سے مر نہ جائے کہیں
کھل کے آنسو اسے بہانے دو
تیری محفل میں روبرو یہ مرا
آخری گیت ہے سنانے دو
نرم لہجے فریب دیتے ہیں
اس کو سختی سے پیش آنے دو
اتنی محدود گر ہے آزادی
پھر مجھے قید میں ہی جانے دو
جان لے وہ بھی دردِ دل کیا ہے
آج اُس کا بھی دل جلانے دو
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
یادِ ماضی مجھے بھلانے دو
دورِ حاضر سے جی لگانے دو
ہیں وہ مائل بہ کرم تو مجھ کو
ان کہی بات بھی بتانے دو
بیٹھ کر غم کدے کی ظلمت میں
یہ شبِ غم اُسے منانے دو
اُس نے ارماں جلا دیے میرے
دل مرا بھی اسے جلانے دو
یوں تو پینا حرام ہے لیکن
وہ پلائے تو پھر پلانے دو
وہ اذیت پسند ہے اس کو
میرے رونے پہ مسکرانے دو
شدتِ غم سے مر نہ جائے کہیں
کھل کے آنسو اسے بہانے دو
تیری محفل میں روبرو یہ مرا
آخری گیت ہے سنانے دو
نرم لہجے فریب دیتے ہیں
اس کو سختی سے پیش آنے دو
اتنی محدود گر ہے آزادی
پھر مجھے قید میں ہی جانے دو
جان لے وہ بھی دردِ دل کیا ہے
آج اُس کا بھی دل جلانے دو