خورشید بھارتی
محفلین
غزل
میں تری یاد کے خمار میں گم
اور وہ اپنے کاروبار میں گم
ایک سایہ ابھی تھاکمرےمیں
ہو گیا کیسے وہ دیوار میں گم
میں کسی اور کی تلاش میں ہوں
اور وہ دوسرے شکار میں گم
کوئی وعدہ نہیں ہے آنے کا
پھر بھی ہوں تیرے انتظار میں گم
گنگنانے لگے ہو تم غزلیں
ہو گئے کیا کسی کے پیارسے میں گم
شان و شوکت ہماری پرکھوں کی
ہو گئی تاج کے مینا ر میں گم
خورشید بھارتی
انڈیا
میں تری یاد کے خمار میں گم
اور وہ اپنے کاروبار میں گم
ایک سایہ ابھی تھاکمرےمیں
ہو گیا کیسے وہ دیوار میں گم
میں کسی اور کی تلاش میں ہوں
اور وہ دوسرے شکار میں گم
کوئی وعدہ نہیں ہے آنے کا
پھر بھی ہوں تیرے انتظار میں گم
گنگنانے لگے ہو تم غزلیں
ہو گئے کیا کسی کے پیارسے میں گم
شان و شوکت ہماری پرکھوں کی
ہو گئی تاج کے مینا ر میں گم
خورشید بھارتی
انڈیا