صابرہ امین

لائبریرین
عمر گذ ری ہے بے نوائ میں

عشق کے دشت کی سیاحی میں


عشق چھوڑے نہ جان عاشق کی

یہ خرابہ ہے اس خرابی میں


خود پیئے دل، پلائے ساقی کو

یہ سخاوت ہے اس شرابی میں


بن پئے بھی بہکتا ہے مے کش

یہ قیامت ہے اس تباہی میں


خاک چھانی اور خاک ہو بیٹھے

ٹوٹا گھاٹا ہے اس کمائ میں


گور میں جسم، دل اسی کے پاس

یہ اسیری ہے اس رہائ میں
 

الف عین

لائبریرین
عمر گذ ری ہے بے نوائ میں

عشق کے دشت کی سیاحی میں
... سیاحی لفظ میں ی پر تشدید ہوتی ہے، یہاں جس طرح یہ وزن میں آتی ہے، وہ 'سیاہی' کے بطور آ رہی ہے۔ اس کے علاوہ مجھے دونوں مصرعوں میں آپسی ربط بھی نہیں لگ رہا جسے اصطلاحاً دو لخت ہونے کی کیفیت کہا جاتا یے

عشق چھوڑے نہ جان عاشق کی

یہ خرابہ ہے اس خرابی میں
.... خرابہ کس معنی میں؟ سمجھ نہیں سکا


خود پیئے دل، پلائے ساقی کو

یہ سخاوت ہے اس شرابی میں
.....یہ بھی سوال تشنہ چھوڑ دے رہا ہے، کس شرابی میں؟ فاعل دل ہی ہے نا اور اسے ہی شرابی کہا جا رہا ہے؟ لیکن ساقی کو پلانے کی توجیہہ بھی تو دی جائے!

بن پئے بھی بہکتا ہے مے کش

یہ قیامت ہے اس تباہی میں
... بہکتا تقطیع میں محض بہکتَ آ رہا ہے، الف کا اسقاط ہو رہا ہے جو درست نہیں
... بہک گیا مے کش سے درست ہو سکتا یے۔ لیکن قیامت اور تباہی کی توجیہ نہیں کی گئی تو شعر واضح نہیں رہا


خاک چھانی اور خاک ہو بیٹھے

ٹوٹا گھاٹا ہے اس کمائ میں
.. یہ بھی بے ربط لگتا ہے، تکنیکی طور پر درست شکل یوں ہو سکتی ہے
خاک جب چھانی، خاک ہو بیٹھے
کتنا گھاٹا ہے....
لیکن خاک چھان کر کون کماتا ہے؟ مزدور ہی؟


گور میں جسم، دل اسی کے پاس

یہ اسیری ہے اس رہائ میں
یہ شعر سمجھ میں آتا ہے کہ تعلق بن رہا ہے، بس وضاحت اور روانی کی خاطر
قبر میں تن ہے.... بہتر ہو گا
مجموعی طور پر یہ بہت خوش آئند ہے کہ طبع موزوں لے کر آئی ہو ماشاء اللہ، یہ اللہ کا کرم ہے اس کا شکر ادا کرو۔ تخیل بھی ماشاء اللہ بہت اچھا ہے، بس ذرا مطلب پوری طرح واضح نہیں ہوتا، شعر کی خوبی اگرچہ یہ بھی کہی گئی ہے کہ کچھ مبہم ہو، لیکن اتنا ابہام بھی نہ ہو کہ کچھ مطلب نکل ہی نہ سکے!
اس کے علاوہ الفاظ کے درست تلفظ اور ان کے برتنے میں کچھ حروف کا اسقاط درست اور جایز ہے اور کچھ کا نہیں، یہ رفتہ رفتہ آسانی سے سیکھ لو گی ان شاء اللہ
 

صابرہ امین

لائبریرین
محترم الف عین صاحب
آداب
ہر شعر کے الگ الگ تبصرے کو دیکھ کر لگا کہ ھنوز د لی دور است اونٹ پہاڑ کے نیچے آنے کا مطلب پہلی مرتبہ صحیح سے سمجھ آیا ہے ۔ خرابہ کہیں پڑھا تھا تو استعمال کر ڈالا ۔ یہ لوگ بھی نہ ۔ ۔ ۔ پہلے "پورا گھاٹا " لکھا تھا بعد میں نظیر اکبر آبادی یاد آ گئے۔ ۔ ۔ "یا سود بڑھا کر لاوے گا یا ٹوٹا گھاٹا پاوے گا "۔ ۔ :) سوچا لوگ بڑے متاثر ہوں گے ۔ ۔ نہیں ہوئے ۔ ۔:arrogant: باقی ایک کتاب شاعری کی عروض سے مطلق ملی ہے ۔ ۔ امید بر آتی دکھائ دے رہی ہے ۔ ۔ وقت دینے کا بہت شکریہ ۔ ۔ اللہ بہترین جزا دے۔ ۔ آمین
 
آخری تدوین:

GULLFAM SOHAIB ASLAM

محفلین
خرابہ میرے خیال سے اردو کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے
ویرانہ,کھنڈر,اجاڑ,وغیرہ
باقی آپ احباب بہتر جانتے ہیں
 

صابرہ امین

لائبریرین
خرابہ میرے خیال سے اردو کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے
ویرانہ,کھنڈر,اجاڑ,وغیرہ
باقی آپ احباب بہتر جانتے ہیں
جی آپ ٹھیک کہ رہے ہیں ۔ ۔ ‌خون ‌خرابہ بھی ہوتا ہے ۔ ۔ مگر الف عین صاحب غالبا یہ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے کیوں استعمال کیا ہے۔ پہلے میں ان کا مطلب صحیح سے نہ سمجھ سکی، اب سمجھ آیا ہے ۔ ۔ جہالت بھی جاتے جاتے ہی جا تی ہے آخر ۔ ۔ بستی بسنا کھیل نہیں ہے بستے بستے بستی ہے۔ ۔ کوشش جاری ہے ۔ ۔ آپ کا شکریہ:)
 

GULLFAM SOHAIB ASLAM

محفلین
جی آپ ٹھیک کہ رہے ہیں ۔ ۔ ‌خون ‌خرابہ بھی ہوتا ہے ۔ ۔ مگر الف عین صاحب غالبا یہ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے کیوں استعمال کیا ہے۔ پہلے میں ان کا مطلب صحیح سے نہ سمجھ سکی، اب سمجھ آیا ہے ۔ ۔ جہالت بھی جاتے جاتے ہی جا تی ہے آخر ۔ ۔ بستی بسنا کھیل نہیں ہے بستے بستے بستی ہے۔ ۔ کوشش جاری ہے ۔ ۔ آپ کا شکریہ:)
جی آپا کوئ بات نہیں اللہ آپ کوثابت قدمی عطا فرماے
 
Top