Tahira Masood
محفلین
تازہ ترین غزل
حالتِ اضطرار ہے کیسی
روح یہ بے قرار ہے کیسی
سانس گھٹنے لگی ہے سینے میں
آنکھ اختر شمار ہے کیسی
ہیں چمن میں اداس گُل بوٹے
اب کے آئی بہار ہے کیسی
ذکر پر اس کے دل پگھلتا ہے
اس پہ یہ جاں نثار ہے کیسی
میری صورت پلٹ کے دیکھ ذرا
دل کی آئینہ دار ہے کیسی
نئی تہذیب الاَمان و حفیظ
خود سے یہ شرمسار ہے کیسی
پھول دیتی ہے زخم دینے کے بعد
زندگی غم گسار ہے کیسی
طاہرہ مسعود
حالتِ اضطرار ہے کیسی
روح یہ بے قرار ہے کیسی
سانس گھٹنے لگی ہے سینے میں
آنکھ اختر شمار ہے کیسی
ہیں چمن میں اداس گُل بوٹے
اب کے آئی بہار ہے کیسی
ذکر پر اس کے دل پگھلتا ہے
اس پہ یہ جاں نثار ہے کیسی
میری صورت پلٹ کے دیکھ ذرا
دل کی آئینہ دار ہے کیسی
نئی تہذیب الاَمان و حفیظ
خود سے یہ شرمسار ہے کیسی
پھول دیتی ہے زخم دینے کے بعد
زندگی غم گسار ہے کیسی
طاہرہ مسعود