محمد فائق
محفلین
یہ کہہ کہہ کے ہم خود کو سمجھا رہے ہیں
بہت لوگ دنیا میں تنہا رہے ہیں
تری یاد نے پھر سے دستک نہ دی ہو
یہ کیوں غم کے بادل امنڈ آرہے ہیں
جفا، جعل سازی، زیاں، بے وفائی
محبت کے معنی سمجھ آرہے ہیں
تزلزل سے دنیا کے سب آشنا ہیں
مگر پھر بھی اس کے ہوئے جا رہے ہیں
انہی کا ہوں میں آئینہ جانتے ہیں
مگر جانے کیوں مجھ سے کترا رہے ہیں
تری بات میں کچھ تو ہے بات فائق
حریفین بھی غور فرما رہے ہیں
بہت لوگ دنیا میں تنہا رہے ہیں
تری یاد نے پھر سے دستک نہ دی ہو
یہ کیوں غم کے بادل امنڈ آرہے ہیں
جفا، جعل سازی، زیاں، بے وفائی
محبت کے معنی سمجھ آرہے ہیں
تزلزل سے دنیا کے سب آشنا ہیں
مگر پھر بھی اس کے ہوئے جا رہے ہیں
انہی کا ہوں میں آئینہ جانتے ہیں
مگر جانے کیوں مجھ سے کترا رہے ہیں
تری بات میں کچھ تو ہے بات فائق
حریفین بھی غور فرما رہے ہیں