خورشید بھارتی
محفلین
امیر شہر کو حیران کرنے والا ہوں
میں اس سے جنگ کا اعلان کرنے والا ہوں
جو پل رہا ہے میرے دل میں ستمگر کے خلاف
میں اس غبار کو طوفان کرنے والا ہوں
ہؤا ہے دل مرا کافر تری پرستش سے
اسے میں پھر سے مسلمان کرنے والا ہوں
وہ جس کی شوخ اداؤں پہ لوگ مرتے ہیں
اسے میں جینے کا سامان کرنے والا ہوں
صبح کی گاڑی سے اک روز یہاں سے جاکر
میں تیرے شہر کو ویران کر نے والا ہوں
خورشید بھارتی
انڈیا
میں اس سے جنگ کا اعلان کرنے والا ہوں
جو پل رہا ہے میرے دل میں ستمگر کے خلاف
میں اس غبار کو طوفان کرنے والا ہوں
ہؤا ہے دل مرا کافر تری پرستش سے
اسے میں پھر سے مسلمان کرنے والا ہوں
وہ جس کی شوخ اداؤں پہ لوگ مرتے ہیں
اسے میں جینے کا سامان کرنے والا ہوں
صبح کی گاڑی سے اک روز یہاں سے جاکر
میں تیرے شہر کو ویران کر نے والا ہوں
خورشید بھارتی
انڈیا