غزل

dilshadnazmi

محفلین
خرد کا صفحہ ء تدبیر سادہ کر لیا جائے
مِری دیوانگی سے استفادہ کر لیا جائے

کسی کی خامشی کا تجزیہ ایسے بھی ممکن ہے

کسی کا ذکر محفل میں زیادہ کر لیا جائے

پیادے کیا بتائیں گے مزاج ِ آبلہ پائی
ضرورت ہے سواروں کو پیادہ کر لیا جائے

کبھی تا عمر اک وعدہ ،وفا ہوتا نہیں ،لیکن
بہت آسان ہے ہر اک سے وعدہ کر لیا جائے

یہ چھوٹے ذہن والوں نے اَ ٹھا رکھی ہیں دیواریں

چلو دلشاد اپنا دل کشادہ کر لیا جائے

آپ کی آ راء کا منتظر ہوں
 

الف عین

لائبریرین
باز خوش آمدید دلشاد۔ عرصے کے بعد یہاں “قلم رنجہ“ کیا ہے۔
اچگئی غزل ہے، سمت کے لئے یہی یا کچھ اور؟؟؟
 
Top