کاشف سعید
محفلین
اسلام و علیکم۔ ایک غزل اصلاح کے لیے پیش خدمت ہے۔
· مجھے اس کے سوا اور کہیں جانا کہاں ہے
میری جنت یہیں ہے میرا دوزخ یہاں ہے
· خرابوں سے یہ کیسی عجب اُلفت ہے مجھ کو
جو ٹہنی جل گئی ہے اُسی پر آشیاں ہے
· ہے حاصل زندگی کا تیری یادوں میں رہنا
نہ سوچا میں نے جس پل تجھے وہ رائگاں ہے
· حکومت اس ملک پرہےجانےظلم کی کیوں
یہاں پرتوجسےدیکھووہ ہی مسلماں ہے
· میری ان بجلیوں سےبڑی یاری چل رہی ہے
یہ گو میں جانتا ہوں میرا زد پہ آشیاں ہے
· یوں تو تیرا میرا ساتھ ہے سو سو جنم سے
مگر میں گرد جیسے تو جیسے کارواں ہے
· ابھی کیوں کل کاسوچیں ابھی اس پل میں جی لیں
ابھی لو اُٹھ رہی ہے ابھی آتش جواں ہے
· مجھے اس کے سوا اور کہیں جانا کہاں ہے
میری جنت یہیں ہے میرا دوزخ یہاں ہے
· خرابوں سے یہ کیسی عجب اُلفت ہے مجھ کو
جو ٹہنی جل گئی ہے اُسی پر آشیاں ہے
· ہے حاصل زندگی کا تیری یادوں میں رہنا
نہ سوچا میں نے جس پل تجھے وہ رائگاں ہے
· حکومت اس ملک پرہےجانےظلم کی کیوں
یہاں پرتوجسےدیکھووہ ہی مسلماں ہے
· میری ان بجلیوں سےبڑی یاری چل رہی ہے
یہ گو میں جانتا ہوں میرا زد پہ آشیاں ہے
· یوں تو تیرا میرا ساتھ ہے سو سو جنم سے
مگر میں گرد جیسے تو جیسے کارواں ہے
· ابھی کیوں کل کاسوچیں ابھی اس پل میں جی لیں
ابھی لو اُٹھ رہی ہے ابھی آتش جواں ہے